قومی اسمبلی کی جانب سے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی کثرت رائے سے منظوری دے دی گئی ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت اجلاس میں مسلم لیگ ن کے بلال اظہر کیانی نے بل پیش کیا جس پر اپوزیشن ارکان نے ایوان میں احتجاج شروع کردیا، اپوزیشن کے ارکان اسمبلی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور بل نامنظور، نامنظور کے نعرے لگائے۔
اپوزیشن ارکان کی جانب سے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں گئیں اور اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیاگیا۔
رہنما تحریک انصاف علی محمد خان نے ترمیمی بل پر ترمیم پیش کی جس کی وزیر قانون نے مخالفت کر دی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ حالیہ قانون سازی آئین کے مطابق ہے اور غیرآئینی نہیں۔
علی محمد خان نے کہا کہ یہ قانون سازی ہمارا راستہ روکنے کے لیے ہے، پی ٹی آئی سیاسی جماعت تھی، ہے اور رہے گی، وفاقی حکومت سے درخواست ہے کہ قانون سازی ضرور کریں لیکن یہ ملک کے مفاد میں ہونی چاہیے، ہم اس قانون سازی کیخلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔
بہرحال ایوان نے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے بعد بھی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے، ایوان نے کثرت رائے سے اپوزیشن کی ترمیم مسترد کر دی۔