بنگلادیش میں پرتشدد مظاہروں اور وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفیٰ کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر بنگلادیش میں پھنسے پاکستانی شہریوں اور طلبہ سے متعلق پاکستانی ہائی کمشنر کا بیان منظر عام پر آگیا ہے۔
بنگلادیش میں پاکستانی ہائی کمشنر سید احمد معروف کا کہنا ہے کہ اپنے شہریوں اور خصوصاً زیر تعلیم طلبہ سے رابطے میں ہیں۔
پاکستانی ہائی کمشنر کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ بنگلادیش میں جیسے جیسے صورتحال خراب ہونا شروع ہوئی، تو ہم نے پاکستانی طلبہ کو فوری طور پر ہائی کمیشن پہنچنے کا کہا، باقی جو سٹوڈنٹس ہائی کمیشن نہیں پہنچے ہم نے ان سے رابطہ کیا۔
سید احمد معروف کا کہنا تھا کہ پاکستانی طلبہ کو ہم نے ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے کمروں تک محدود رہیں۔
پاکستانی ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ بنگلادیش میں زیر تعلیم 144 طلبہ میں سے ایک تہائی پہلے ہی وطن واپس جاچکے ہیں۔
واضح رہے کہ بنگلادیش میں پرتشدد مظاہروں کے بعد وزیراعظم شیخ حسینہ استعفیٰ دیکر بھارت فرار ہوگئیں۔
دوسری جانب غیر ملکی میڈیا کے مطابق حسینہ واجد کے استعفے کے بعد بنگلہ دیشی صدر کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقات ہوئی جس میں پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد عبوری حکومت کی تشکیل کا بھی فیصلہ کیا گیا، ملاقات کے بعد خالدہ ضیا کی رہائی کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔
یاد رہے کہ خالدہ ضیا سابق وزیراعظم اور اپوزیشن جماعت بی این پی کی سربراہ ہیں اور انہیں سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی حکومت نے گھر میں نظر بند کر رکھا تھا۔