اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

1,263,315FansLike
10,062FollowersFollow
626,400FollowersFollow
228,787SubscribersSubscribe

21 سال جیل میں گزارنے کے بعد سزائے موت کا ملزم بری

سپریم کورٹ شریعت اپیلٹ بینچ نے عدم شواہد اور شک کے فائدے کو بنیاد بنا کر 21 سال بعد ملزم کو بری کر دیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی شریعت اپیلٹ بینچ نے دہرے قتل اور زنا بالرضا کے الزام میں سزائے موت کے سزا یافتہ قیدی کی اپیل پر سماعت کی۔

ملزم کو قتل اور زنا بالرضا کے الزامات پر وزیرآباد کے ایڈیشنل سیشن جج نے 2004 میں سزائے موت اور 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

وفاقی شرعی عدالت نے 2012 میں ملزم کی سزائیں برقرار رکھیں جس کے بعد ملزم نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف 2012 میں سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی۔

سپریم کورٹ شریعت اپیلٹ بینچ نے 6 سال بعد 2018 میں اپیل سماعت کیلئے منظور کی تھی۔

حال میں چیف جسٹس فائز عیسیٰ کی سربراہی میں شریعت اپیلٹ بینچ نے 6 سال بعد سماعت کی اپیل منظور کرلی، جس میں ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ پولیس درست تفتیش نہیں کرتی، شواہد اکٹھے نہیں کیےجاتے۔

اگر پولیس اپنا کام صحیح انداز میں کرے تو عدالتیں بھی مکمل اعتماد کے ساتھ فیصلہ کرسکیں گی۔

latest urdu news