پاکستان میں جاری دونوں بڑے دھرنے عوامی حقوق اور مطالبات پورے ہونے کی حکومتی یقین دہانی پر موخر کر دیئے گئے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے گوادر سمیت بلوچستان بھر میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس سے قبل جماعت اسلامی نے بھی گزشتہ رات حکومتی وفد سے مذاکرات کے بعد دھرنا موخر کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہم اپنے معاہدے کا پہرہ دیں گے اور اگر مطالبات وقت پر پورے نہ ہوئے تو اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔ امیر جماعت حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ آج شام کو اسلام آباد میں یوم تشکر منائیں گے اور ایک عظیم الشان جلسے کے بعد گھر جائیں گے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کا بھی اس حوالے سے اعلامیے میں کہنا ہے کہ حکومتی وفد نے تمام مطالبات منظور کر لیے ہیں اس لیے دھرنا ختم کر رہے ہیں۔ اعلامیے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی نے کہا ہے کہ کسی ایک مطالبے پر بھی عمل نہ ہوا تو جدوجہد جاری رکھیں گے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق تربت کے جلسے میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
تاہم گوادر میں دھرنا ابھی جاری ہے، دوسری جانب گوادر کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطالبات پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا مزید کہنا ہے کہ بلوچستان بھر سے گرفتار کارکنوں کی رہائی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔ اس حوالے سے گوادر کی ضلعی انتظامیہ نے یہ بھی کہا ہے کہ بلوچ یکجہتی تحریک کے کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔
بلوچستان میں دھرنوں کے باعث مختلف شہروں میں داخلی اور خارجی راستے اور مکران کوسٹل ہائی وے ایم 8 سمیت تمام شاہراہیں بند تھیں جس کی وجہ سے شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا تھا۔