تہران، ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کے پاس اسرائیل پر جوابی حملہ کرنے کے علاوہ کوئی اور آپشن موجود نہیں ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے سے دوبارہ اس عزم کا اعادہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیلی حملے کا بدلہ ضرور لے گا۔
او آئی سی کے اجلاس میں موجودہ کشیدگی کے حوالے سے بحث کے دوران ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی باقری کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اس حوالے سے کوئی نوٹس ہی نہیں لیا گیا کہ اسرائیل نے تہران میں جارحیت کا ارتکاب کیا ہے۔
قائم مقام وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو جواب دینا اس لیے بھی ضروری ہے کہ اسرائیل کو آئندہ ایسی جرات نہ ہو سکے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین پر حملہ کرنے کی جرات نہ کرے۔
علی باقری نے یہ بھی کہا کہ امریکی انٹیلی جنس کی مدد کے بغیر یہ ممکن ہی نہ تھا، لہذا تہران پر اس حملے کی ذمہ داری میں امریکہ کے ملوث ہونے کو کسی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ ابھی تک اسرائیل کی جانب سے تہران میں حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی لیکن ہر جگہ یہی احساس ہے کہ یہ کارروائی اسرائیل ہی کی ہے۔