ہم چاہتے ہیں کہ سعودی عرب تمام امت مسلمہ کی رہنمائی کرے، اپوزیشن کو ہماری روایات کا خیال رکھنا چاہیے، سربراہ جمیعت علمائے اسلام
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو اسلامی دنیا کی سربراہی کا حق دیتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ سعودی عرب امتِ مسلمہ کی رہنمائی کرے۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان اور سعودی عرب مل کر مسلمانوں کے مسائل اٹھائیں۔
ان کا کہنا ہے کہ سعودی سفیر اور سفیرِ خادم حرمین شرفین کو خوش آمدید کہتے ہیں، ہماری کچھ روایات ہیں، معزز مہمان اس پارلیمنٹ میں ہیں، مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ہمیں اپنے داخلی معاملات سامنے نہیں رکھنے چاہئیں، آج معزز مہمان کا یہاں آنا دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔
بے نظیر دور میں سعودی عرب سے یاسر عرفات آئے تھے اور انہوں نے بھی یہاں خطاب کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اپنے داخلی اور سیاسی معاملات پر بات نہیں کروں گا، اس ایوان میں جو اس وقت ماحول پیدا ہوا، اس پر اپنے مہمان سے معذرت کرتا ہوں۔
مولانا فضل الرحمٰن کا مزید کہنا ہے کہ ہماری کچھ روایات ہیں، مہمان ایوان میں موجود ہیں، روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اندرونی سیاست پر بات نہیں کرنی چاہیے۔
سربراہ جے یو آئی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمیں دونوں ملکوں کے تعلقات اور بقائے باہمی پر بات کرنی چاہیے، ہم بین الاقوامی برادری میں سعودی عرب کو سب سے پہلا دوست سمجھتے ہیں اور حرمین شرفین کو اپنے دل و جان سے زیادہ عزیز رکھتے ہیں۔