امریکی خلا بازوں کا 8 روزہ مشن اب 8 مہینوں میں مکمل ہوگا، تکنیکی خرابی کی وجہ سے خلاباز انٹر نیشنل اسپیس اسٹیشن تک محصور ہو کر رہ گئے۔
2 امریکی خلا باز بوچ ولمور اور سنیتا ولیمز رواں سال جون میں صرف 8 روزہ مشن پر خلا میں گئے تھے، لیکن اب یہ مشن 8 ماہ طویل ہوسکتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بوئنگ کے اسٹار لائنز میں 2 امریکی خلابازوں بوچ ولمور اور سنیتا ولیمز کو رواں سال 6 جون کو 8 روزہ خلائی مشن پر بھیجا گیا تھا، جو اب تک انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) میں پھنسے ہوئے ہیں۔
تاہم ناسا کا کہنا ہے کہ بوئنگ اسٹار لائنز کی مرمت نہ ہوسکی تو یہ خلاباز 8 ماہ بعد فروری 2025 میں ہی زمین پر واپس آئیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسٹار لائنز کو ہیلیم لیک کے بعد پروپلشن سسٹم میں مسائل کا سامنا ہے، انہیں 13 جون کو زمین پر واپس آنا تھا لیکن اسٹار لائنز میں خرابی کے باعث اس کی واپسی تاخیر کا شکار ہے۔
ناسا کے مطابق اگر اس کی بروقت مرمت نہ ہوسکی تو خلابازوں کو اسپیس ایکس کے کریو ڈراگون کے ذریعے 8 ماہ بعد واپس لایا جائے گا۔
اسٹار لائنر ابھی آئی ایس ایس میں اس جگہ موجود ہے جہاں کریو ڈراگون کے نئے مشن کے ذریعے خلا بازوں کو پہنچایا جانا ہے۔
اسپیس ایکس کا یہ مشن اگست کے وسط میں روانہ ہونا تھا مگر اب اسے 24 ستمبر کے بعد بھیجا جائے گا۔ بوئنگ نے جولائی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ اسٹار لائنر میں مختلف مسائل کی نشاندہی ہوئی ہے جبکہ کمپنی نے 2 اگست کو جاری بیان میں کہا کہ اسے عملے کی اسٹار لائنر کے ذریعے واپسی کا یقین ہے۔
مگر ناسا کی جانب سے اسٹار لائنز کی انسانوں کے ساتھ زمین پر بحفاظت واپسی کی صلاحیت پر خدشات ظاہر کیے گئے ہیں۔ پھنسے ہوئے خلا بازوں کے پاس اتنا طویل عرصہ تک اسٹار لائنز میں گزر بسر کے لئے ضروری اشیا کی عدم دستیابی کو دور کرنے کے لئے بھی کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے جارہے جس پر ناسا نے خدشات ظاہر کئے ہیں۔