پی ڈی ایم اے کے مطابق مون سون کی بارشوں کے باعث 11 افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں۔
کوئٹہ، پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، 20 جولائی سے اب تک بارشوں کے باعث 11 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارکھان 35، خضدار 18 اور قلات میں 11 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، زیارت اور پنجگور 2 جبکہ کوئٹہ اور لورالائی میں 1 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
مون سون بارشوں کی وجہ سے ہونے والے نقصانات سے متعلق پی ڈی ایم اے نے رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق 20 جولائی سے لیکر اب تک شدید بارشوں کے باعث 343 افراد متاثر ہوئے ہیں۔
بارشوں کے دوران مختلف حادثات سے 8 افراد جانبحق، سیلابی ریلوں کے باعث 15 گھر مکمل تباہ جبکہ 34 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔
دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سے بیوروکریسی سے سیکرٹری آئی ٹی تعینات نہ کرنے کا فیصلہ کرلیاگیا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری آئی ٹی سول بیوروکریسی کے بجائے آئی ٹی کے شعبے سے لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ڈومین میں درپیش مسائل کی وجہ سے کیا گیا ہے، وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے بھاری معاوضے پرپروفیشنل سیکرٹری آئی ٹی کی تلاش شروع کردی۔