اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

1,247,510FansLike
10,045FollowersFollow
622,400FollowersFollow
228,787SubscribersSubscribe

عمران خان اوربشریٰ بی بی کےمتعلق خاورمانیکاکےانکشافات

 

کراچی، چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کی بیوی بشریٰ بی بی کے سابقہ خاوند خاور مانیکا نے کہا ہے کہ پنکی پیرنی اورعمران خان نے پیر اور مرید کے مقدس رشتے کو پامال کیا۔

نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ دونوں کی ملاقات 2014 کے دھرنوں کے دوران پنکی کی بہن مریم وٹو کے توسط سے ہوئی تھی جسکے بعد ملاقاتوں سلسلہ بڑھ گیا، عمران خان کے بار بار میرے گھر آنے پر میری والدہ نے بھی اعتراض کیا اور یہ مجھے بھی پسند نہ تھا جس پر بشریٰ بی بی بنی گالہ کے گھر میں شفٹ ہوگئی۔

خاور مانیکا کا یہ کہنا تھا کہ اکثر جب بھی میں پنکی کو فون کرتا تو وہ میرا فون نہیں اٹھاتی تھی، نوکر کو انکی طرف بھیجتا تو پتہ چلتا کہ مرید عمران خان آئے ہوئے ہیں اور روحانی تربیت چل رہی ہے، جس پر مجھے کافی مرتبہ غصہ آیا، ایک دفعہ میں نے نوکر کے ذریعے عمران خان کو گھر سے باہر بھی نکلوایا۔

خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ دونوں کی رات کو دیر سے فون پر باتیں ک نے پر بھی مجھے سخت اعتراض تھا، اس وجہ سے میری پنکی سے ناراضگی بھی ہوگئی۔

خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ پنکی سے میری علیحدگی 14 نومبر 2017 کو فرح گوگی کے میسج پر ہوئی، سابق شوہر خاور مانیکا کا کہنا تھا کہ مجھے فرح گوگی کے ذریعے میسج آیا کہ پنکی کو طلاق دے دو، جس پر پنکی کے پاس گیا اور اس سے پوچھا کہ کیا طلاق چاہتی ہو؟ اس نے سرجھکا لیا اور کوئی جواب نہیں دیا پھر میںنے 14 نومبر 2017 کو بشریٰ بی بی کو طلاق نامہ فرح گوگی کے ہاتھ بھجوایا۔

پنکی پیرنی اورفرح گوگی کا حساب باقی ہے، رانا ثنااللہ

سابق شوہر کا کہنا تھا کہ میں نے پنکی کو طلاق 14 نومبر 2017 کو دی ، پنکی نے ڈیڑھ ماہ بعدہی عمران خان سے شادی کر لی، جب انکا نکاح ہواتو اس کے فوراََ بعد مجھے زلفی بخاری اور فرح گوگی کے بارہا فون آئے اور انہوں نے صاف طور پر یہ بات کہی کی میاں صاحب اب یہ مرید ہے اور اس نے آگے وزیراعظم بننا اور بہتر ہے کہ خاموش رہیں۔

خاور مانیکا کا کہنا تھاکہ پہلےتو میں نے اسے ہلکا لیاکہ یہ صرف دھمکی ہے، کوئی نہیں ایسے وقت گزر جائے گا لیکن پھر اور لوگوں سے مجھے فون کرائے گئےتو اس سے محسوس ہوا کہ یہ میرے بچوں کی زندگی داؤ پر لگا دیں گے تو میں اس پر خاموش ہو گیا ، لیکن اب میں ٹوٹ گیا ہوں، جو میرے دل میں ہے میرا ضمیر میرا دل اجازت نہیں دیتا کہ اس بوجھ کیساتھ بیٹھا رہوں۔