الیکشن کمیشن نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلیت سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
عمران خان کےوکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ہم نے انٹرا پارٹی انتخابات کا ریکارڈ الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیا ہے، اب اس کیس کو ختم ہو جانا چاہیے، پارٹی کا نیا چیئرمین آگیا ہے۔
پی ٹی آئی نے شمولیت کی دعوت نہیں دی، وہ میری طبیعت سے واقف ہیں، اعتزاز احسن
شعیب شاہین نے کہا کہ اگر آپ اس کیس کو چلانا چاہتے ہیں تو اکبر ایس بابر پٹیشن دائر کر رہے ہیں اس کے ساتھ چلا لیں۔
اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ خالد محمود کو موقع دے رہے ہیں وہ نئے چیئرمین کے خلاف بھی پٹیشن دائر کرے۔
درخواست گزار خالد محمود نے کہا کہ آپ آرڈر میں لکھ دیں کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں، پارٹی کا کوئی عہدہ رکھ نہیں سکتے۔
لرننگ لائسنس کی فیس 60 روپے سے بڑھا کر 1000 کرنے کا فیصلہ
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن لڑا ہی نہیں اس میں ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی چیئرمین کے انتخاب سے متعلق ریکارڈ مانگ لیا اور سابق چیئرمین کی نااہلی سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ پی ٹی آئی کے ریکارڈ کی روشنی میں سابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی سے متعلق فیصلہ سنایا جائے گا۔