اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

1,321,017FansLike
10,101FollowersFollow
635,500FollowersFollow
228,787SubscribersSubscribe

جج بھی مارتا تھا اور انکی بیوی کے علاوہ بچے بھی تشدد کرتے تھے، کمسن رضوانہ کابیان

اسلام آباد میں جج کے گھر کام کرنیوالی تشدد کا شکار کمسن بچی رضوانہ نے انکشاف کیا ہے کہ جج بھی مارتا تھا اور انکی بیوی کے علاوہ بچے بھی تشدد کرتے تھے۔

رضوانہ 5 ماہ جنرل اسپتال لاہور میں زیر علاج رہنے کے بعد آج ڈسچارج ہوگئی جس پر اسے چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے تحویل میں لے لیا۔

نجی چینل کے مطابق کمسن رضوانہ کا کہنا تھا کہ امی کی یاد آرہی ہے امی کو بتایا کہ میں اسپتال سے جارہی ہوں، گلا دبا کر مارا جاتا تھا اور آنکھوں میں سیدھی انگلیاں مار ی جاتی تھی، سر پر ڈنڈے مارتے تھے اور پرانے زخموں پر بھی ڈنڈے مارے جاتے تھے، مجھے کبھی بھی کسی اسپتال نہیں لے جایا گیا۔

تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ نے چلنا شروع کر دیا

رضوانہ کا کہنا تھا کہ کپڑے برتن دھوتی تھی، دن میں 3 سے 4 بار صفائی کرتی تھی، آٹا گوندھتی تھی اور سبزیاں بھی کاٹ کے دیتی تھی۔

مالکن کا خاوند اور بچے بھی مارتے تھے، کھانا بھی نہیں دیا جاتا تھا، رضوانہ نے مطالبہ کیا کہ مجھے انصاف چاہیے۔

خیال رہے کہ گھر میں کام کرنے والی رضوانہ کو اسلام آباد کے سول جج کی بیوی نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اس کیس میں طلبی کے باوجود جج پیش نہیں ہوئے۔

رضوانہ جیسے نہ جانے کتنےکیسز خوف کے باعث خاموش کرادیےجاتے ہیں:مریم نواز