روسی صدر ولادمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ خارجہ پالیسی میں ڈالر کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا امریکا کی ایک بڑی غلطی ہے۔
روسی صدر نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ڈالر کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے امریکی معیشت متاثر ہوئی اور دنیا بھر میں امریکی طاقت کمزور ہوئی۔
روسی صدر کا کہنا تھا کہ کچھ ملکوں کی تجارت کو محدود کر کے اور اثاثوں کو منجمد کرکے امریکا نے دنیا کو ایک غلط سگنل دیا، یہ وہ اہم ہتکھنڈے تھے جس نے امریکا کا بھرم دنیا پر قائم رکھا۔
حلقہ این اے 64 : قیصرہ الٰہی نے ووٹ کی دوبارہ گنتی کی درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کردی
روسی صدر کا کہنا تھاکہ 2022 تک 80 فیصد روسی غیر ملکی لین دین ڈالر میں کی جاتی تھی جبکہ دیگر ممالک کی 50 فیصد لین دین امریکی ڈالر میں کی جاتی تھی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب یہ تعداد 31 فیصد تک کم ہو چکی ہے جبکہ دوسری کرنسی کا استعمال بھی بڑھا ہے۔
روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ 2022 میں ہماری 3 فیصد لین دین یوآن میں تھی جو آج 34 فیصد ہو چکی ہے۔