اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

883,000FansLike
10,000FollowersFollow
568,900FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

سینیٹ کا لڑکیوں کو جلانے کے واقعات کا نوٹس ، مذمتی طور پر اجلاس 5 منٹ کیلیے ملتوی

اسلام آباد(ویب ڈیسک )سینیٹ نے ملک میں بچیوں کو جلائے جانے کےواقعات کا نوٹس لیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے اور معاملے کو انسانی حقوق کمیٹی کے سپرد کردیا جب کہ واقعہ پر ایوان 5 منٹ کے لیے ملتوی بھی کیا گیا۔سینیٹ کا ا جلاس چیرمین سینٹ رضا ربانی کی زیر صدارت ہوا جس میں چیئرمین نے کہا کہ آئے روز اخبارات میں خبریں آرہی ہیں کہ بچیوں کو زندہ جلایا جاتا ہے، یہ خوفناک معاملہ ہے اور اسلامی تعلیمات کے بھی خلاف ہے جس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں جب کہ معاملہ انسانی حقوق کمیٹی کے سپرد كکر دیا جائے۔پیپلزپارٹی كکی سینیٹر شیری رحمان نے ایوان میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 300 لڑکیوں كو اس طرح جلایا گیا ہے، اس مسئلے كو سنجیدگی سے لیں اور اس پر قانون سازی كکر كے ہم اپنا کردار ادا کریں۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ غیرت كے نام پر قتل كا بل سینیٹ سے پاس ہو چکا تھا مگر مشترکہ اجلاس میں سے پاس نہیں ہوا، معاملہ انسانی حقوق كمیٹی كکو جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی كکونسل تواتر کے ساتھ بچیوں اور خواتین كکے خلاف سفارشات دے رہی ہے۔جے یو آئی (ف) کے سینیٹر طلحہٰ محمود نے کہا کہ بچیوں کو صرف جلایا ہی نہیں بلکہ دفن بھی کیا جاتا ہے اس مسئلے پر قانون موجود ہے مگرعمل نہیں ہو رہا۔ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے كہا کہ آج خبر آئی ہے كہ ایک ماں نے اپنی بیٹی کو جلایا ہے جو بہت افسوس ناک ہے، ہم بحیثیت قوم پسماندگی کا شکارہیں، ہمارے معاشرے میں فرد کی اہمیت نہیں ہوتی بلکہ خاندان اور قبیلے کی اہمیت ہے جن کی غیرت کی خاطر ہم فر د کو مار دیتے ہیں ،خاندان کے فرد کے دباؤ كی وجہ سے گناہ گاروں کو معاف كردیا جاتا ہے، اگر قانون ہوتا تو معافی کا کوئی امکان نہیں تھا۔سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ بچیوں کے قتل کا معاملہ ملک میں کافی حدتک پھیل چکا ہے، بہت سے واقعات رپورٹ ہی نہیں ہوتے اور چھپا لیے جاتے ہیں یہ نفسیاتی مسئلہ بن چکا ہے، میاں بیوی ناراض ہوں تو بچوں کو مار دیا جاتا ہے ان واقعات كے تدارک كے لیے سخت ایکشن لینا ہوگا۔چئیرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ ایوان کی آراء کو دیکھتے ہوئے معاملہ انسانی حقوق کمیٹی کو بھجوایا جاتا ہے اور معاملہ کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے چاہتا ہوں كہ ایوان 2 منٹ کے لیے معطل کیا جائے جس کی قائد ایوان راجہ ظفر الحق اور قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے حمایت کرتے ہوئے کہا کہ 2 منٹ کی بجائے 5 منٹ معطل کیا جائے جس کے بعد ایوان 5 منٹ کے لیے معطل كیا گیا ۔