اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

886,334FansLike
10,001FollowersFollow
569,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

تحریکِ لبیک کاقافلہ رواں دواں۔۔جہلم پرٹکراؤکاخدشہ

لاہور+گجرات+لالہ موسیٰ+کھاریاں+سرائے عالمگیر(نبیل رشید+فرحان+علی فرقان کاظمی+تنویرنقوی+سیدکلیم شاہ)تحریک لبیک پاکستان کا اسلام آباد لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف رواں دواں ہے اور قافلہ گجرات میں پیر محمد افضل قادری کے ڈیرے پرپہلے پڑاؤکےبعدایک بار پھر اسلام آباد کی طرف گامزن ہے،سرائے عالمگیراورجہلم میں لانگ مارچ کوروکنے کیلئے پولیس نےجی ٹی روڈپر کنٹینررکھوادیئے ہیں، قبل ازیںلاہور میں ٹی ایل پی کی مرکزی و مقامی قیادت اور حکومتی وزراء کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے تھے اور حکومت لاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ کو روکنے میں فیل ہو گئی تھی جبکہ علامہ خادم حسین رضوی نے ہالینڈکےسفیر کی ملک بدری کے بغیر لانگ مارچ ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے پاس ایک دو ہی راستے ہیں یا تو فی الفور ہالینڈ ایمبسی بند کرکے سفیر ملک بدر اور اپنا سفیر واپس بلائے یا ہمیں شہید کرکے ہمارے لاشےلاہور بھیج دے، تفصیلات کےمطابق وفاقی وزیرمذہبی امور نورالحسن قادری اور صوبائی وزیر قانون پنجاب راجہ محمد بشارت نے آج تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی رہنما پیر محمد افضل قادری کی قیادت میں مذاکرات کئے اور انہیں کہا گیا کہ وزیر اعظم ،وزیر خارجہ اور پوری حکومت اس حساس ایشو پر پوری تندہی اور سنجیدگی کے ساتھ کام کر رہی ہے ،ایسے میں اگر ہم اپنے ہی میں ملک میں امن و امان کی صورتحال میں الجھ گئے تو یکجہتی کا مظاہرہ متاثر ہو گا ،لہٰذا تحریک لبیک کی قیادت کو لانگ مارچ کے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہئے تاہم حکومتی وزرا کو تحریک لبیک کی قیادت نے علامہ خادم حسین رضوی کا دو ٹوک پیغام پہنچایا کہ حکومت کے پاس ایک دو ہی راستے ہیں، یا تو فی الفور ہالینڈ ایمبیسی بند کرکے سفیر ملک بدر اور اپنا سفیر واپس بلائے، یا ہمیں شہید کرکے لاشے لاہور بھیج دے، مطالبات ماننے کی صورت میں لانگ مارچ مختصر کرنے کے بارے سوچا جائے گاورنہ ہم کفن ساتھ لائے ہیں، اور وصیت نامے بھی لکھ چکے ہیں، مذاکرات میں حکومتی وزرا ء نے تحریک لبیک کی قیادت کو بتایا کہ گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پراسلامی کانفرنس تنظیم (او آئی سی) کو خط لکھا گیا ہے جبکہ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی بھی اس حساس معاملے پر دیگر ممالک کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، حکومتی نمائندوں کی طرف سے تحریک لبیک کے رہنماؤں کو باور کرایا گیاکہ گستاخانہ خاکوں کےمسئلےپر عالم اسلام میں اتحاد و یکجہتی کی اشد ضرورت ہےانہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اگر ہم نے اس مسئلے پر اپنے ہی ملک میں امن وامان کا مسئلہ پیدا کر لیا تو اس سے عالم اسلام کے اتحاد و یکجہتی کی کوششوں کو شدید دھچکا لگےگا،پیرافضل قادری کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیر اعظم عمران خان کوحکومتی وزرا کے ہاتھ پیغام پہنچا دیا ہے کہ صرف مذمت سے کام نہیں چلے گا اور مذمت سے مسئلے حل نہیں ہوتے ، امت کو جہاد کے لئے تیار کرنا چاہئے اور ابتدائی طور پر ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کرتے ہوئے پاکستانی سفیر کو واپس بلایا جائے ،ہم اس کاز کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے کے لئے بھی تیار ہیں اور تحریک لبیک پاکستان اپنے مطالبات سے کسی صورت بھی پیچھے نہیں ہٹے گی ،تحریک لبیک کے غیر لچکدار رویے کو دیکھتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے علامہ خادم حسین رضوی سے مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ وہ عمران خان کی خصوصی ہدایت پر تحریک لبیک کی قیادت سے رابطہ کر رہے ہیں،ہماری بھی خواہش ہے کہ تمام معاملات خوش اسلوبی سے حل کئے تاہم علامہ خادم حسین رضوی نے حکومتی وزرا سے ملنے سے انکار کر دیا جس کے بعد حضرت علی ہجویریؒ کے مزار پر حاضری کے بعد تحریک لبیک پاکستان کے ہزاروں شرکاء اسلام آباد لانگ مارچ کے لئے روانہ ہو گئے۔