انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے کہا کے ایران کے پاس افزودہ یورینیم کی مقدار دو ہزار چار سو تینتالیس کلو گرام کے قریب پہنچ گئی ہے۔ عالمی ادارہ (آئی اے ای اے) کے مطابق یہ مقدار ایران کے ساتھ عالمی معاہدے میں طے کی گئی حد سے بارہ گنا زیادہ ہے۔ اپنے ردعمل میں ایرانی حکام نے کہا کہ اس معاملے پر عجلت میں بیان بازی سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ تنازعے کے حل کے لیے رابطے جاری ہیں۔ دو سال پہلے صدر ٹرمپ کی طرف سے ایٹمی معاہدے سے امریکا کی علحیدگی کے بعد سے تہران کا موقف رہا ہے کہ اس پر بھی سمجھوتے کی پاسداری لازم نہیں رہی۔
تازہ ترین