اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

883,303FansLike
9,999FollowersFollow
568,900FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

سندھ ہاوس سے چھانگا مانگا تک

ملکی سیاست میں آج ایک بار پھر ہارس ٹریڈنگ کا دور دورہ ہے۔ایوانوں سے لے کر سیاست کی دکانوں تک اور وزیر اعظم ہاوس سے سندھ ہاوس تک صرف ہارس ٹریڈنگ کی باز گشت سنی جا رہی ہے۔سیاسی گھوڑوں کی خرید فروخت کا معاملہ ہو تو چھانگا مانگا کو آج بھی سیاسی گھوڑں کا اولین اصطبل سمجھا جا تا ہے۔یہ بات ہے 1990کی جب جنرل ضیاء الحق طیارہ حادثے میں چل بسے تو بے نظیر بطور وزیر اعظم منتخب ہوئی اورنواز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے ۔نواز شریف نے لاہور کے قریب پر فضا مقام کو ہارس ٹریڈنگ کے کام کے لیے چناجسے چھانگا مانگا کہا جاتا ہے،چھانگا مانگا ہاتھ سے لگایا گیا دنیا کا دوسرا بڑا جنگل بھی کہلاتا ہے۔
نواز شریف نے بےنظیر کی حکومت گرانے کے لیے تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا
حکومتی منحرف ارکان کو اکٹھا کیا اور چھانگا مانگا کے ریسٹ ہاوس میں چھپا دیا۔یہاں پر لائے گئے ارکان اسمبلی کو یوں تو زندگی کی ہر سہولت میسر تھی لیکن اگر کسی چیز کی کمی تھی تو وہ تھی آزادی ۔ضمیر بیچ چکے یا ضمیر کی آواز سن چکے ارکان کو ریسٹ ہاوس سے باہر جانے کی اجازت نہیں تھی ۔نواز شریف چاہتے تھے کہ منحرف ارکان کو ووٹنگ والے دن ہی چھانگا مانگا سے نکال کر اسمبلی میں لے جا یا جائے ۔نواز شریف کو لگتا تھا کہ اگر یہ اراکان باہر رہے تو حکومت ان کواٹھا بھی سکتی ہے۔خیر نواز شریف کی تحریک عدم اعتماد تو کامیاب نہ ہو سکی ،لیکن چھانگا مانگا کا سیاسی کردار امر ہو گیا۔
تحریر:عمیرطارق