کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ کو 1ماہ 6 دن بعد پنجاب کے ضلع بہاولنگر کی تحصیل چشتیاں سے بازیاب کروا لیا گیا۔
سندھ پولیس کے ایس ایس پی زبیر شیخ کا کہنا ہے کہ دعا کا سراغ سی آئی اے پولیس نے لگایا۔دعا کو اس کے خاوند ظہیر احمد کے ہمرا چشتیاں کے ایک وکیل کے گھر سے حفاظتی تحویل میں لیا گیا۔
ایس ایس پی زبیر شیخ کا کہنا ہے کہ دونوں کو جلد ہی قانونی تقاضے مکمل کرنے کے بعد کراچی منتقل کیا جائے گا جبکہ ظہیر احمد کے تمام اہل خانہ پہلے ہی سندھ پولیس کی تحویل میں ہیں ۔
دعا زہرہ کے والد کا موقف ہے کہ ان کی بیٹی کی عمر 14 سال ہے قانون کے مطابق 18 سال سے کم عمر کی شادی جرم ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرہ کو 10 جون کو پیش کرنے کا حکم دے رکھا تھا۔
30 مئی کو کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ کی بازیابی میں ناکامی پر سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کو غفلت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو نئے آئی جی کے تقرر کا حکم دیا تھا۔