سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرہ کی بازیابی کے متعلق محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے لڑکی کو اپنی مرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دے دی ۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کے بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دعا زہرہ کو اپنی فرضی سے فیصلہ کرنے کی اجازت دے دی ۔
اس سے قبل سماعت کے روان سندھ پولیس کی جانب سے دعا زہرہ کے عمر کے تعین کے لیےمیڈکل رپورٹ پیش کی ۔ دعا زہرہ کے والدین کی درخواست پر بیٹی سے ملنے کی اجازت دی گئی ۔والدین نے 10 منٹ تک دعا سے اکیلے میں ملاقات کی ۔ دعا کے والدین کا کہنا ہے کہ بیٹی ہمارے ساتھ جانا چاہتی ہے۔
دعا کے والد کا کہنا ہے کہ انہوں نےعدالت کو بتایا کہ بیٹی ہمارے ساتھ جانے کے لیے دوبارہ عدالت میں بیان ریکارڈ کروانا چاہتی ہے لیکن عدالت نے کہا کہ دعا کا حلفیہ بیان ہو چکا ہے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ کیس صرف دعا کی بازیابی کے متعلق تھا جو نمٹا دیا گیا۔ مزید کارروائی کے لیےٹرائل کورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔