اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

878,156FansLike
9,999FollowersFollow
568,600FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

جو چاہیں گے وہ کرینگے،مغربی ممالک ہمارے دوست نہیں، اپنے کام سے کام رکھیں: طیب اردگان

انقرہ (نیو زڈیسک) ترکی میں ناکام بغاوت کے بعد ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا گیا تو امریکا نے انسانی حقوق کے نام پر ان مجرموں کے حق میں آواز اٹھانا شروع کر دی ، مگر ترک صدر رجب طیب اردوان نے بیانات جاری کرنے والے امریکی جرنیلوں کی ایسی درگت بنائی ہے کہ سپر پاور امریکا نے کبھی تصور بھی نہ کیا ہو گا کہ کوئی اس کے جرنیلوں سے یہ سلوک بھی کر سکتا ہے۔ ویب سائٹ dw.com کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس جیمز کلیپر اور امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل وزف ووٹل کی جانب سے جاری کیے گئے بیانات میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا کہ ترکی میں باغیوں کے خلاف جاری کارروائی میں امریکہ کے اہم اتحادیوں کو جیلوں میں بھیج کر ٹھکانے لگایا جا رہا ہے۔ جو چاہیں گے وہ کرینگے،مغربی ممالک ہمارے دوست نہیں، اپنے کام سے کام رکھیں: طیب اردگان اس قابل اعتراض بیان پر ترک صدر کی جانب سے انتہائی سخت رد عمل آیا، جس میں انہوں نے کہا ”تم اپنی اوقات میں رہو! جمہوریت کی خاطر بغاوت کا سر کچلنے والی اس قوم کا شکریہ ادا کرنے کی بجائے تم لوگ بغاوت کی سازش کرنے والوں کی طرف داری کر رہے ہو۔ “ ان کا مزید کہنا تھا ”میرے لوگوں کو معلوم ہے کہ اس سازش کے پیچھے کون تھا۔ انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ کون سی انٹیلی جنس ایجنسی ان کی پشت پناہی کر رہی تھی۔ ان بیانات کے ساتھ تم اپنا پول کھول رہے ہو۔ یہ فیصلہ کرنا تمہارا کام نہیں ہے۔ تم کون ہو؟ تم اپنی اوقات میں رہو۔“ ترکی کی جانب سے بعداز بغاوت کی جانیوالی کارروائی میں ترک افواج کے 358 میںسے تقریبا نصف جرنیلوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ سینکڑوں دیگر افسران بھی حراست میں ہیں۔ امریکی حکام نے ان کارائیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”امریکہ کے ترک افواج کے کئی سینئر افسران کے ساتھ تعلقات ہیں اور خدشہ ہے کہ ترکی ان میں سے بڑی تعداد کو جیلوں ڈال چکا ہے۔“ امریکی جرنیلوں کے بیانات پر ترک صدر کے رد عمل نے امریکہ کے ساتھ ساتھ ترکی کے خلاف باتیں کرنیوالے تمام ممالک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ترک صدر کے سخت ترین جواب کے بعد امریکی حکام کو اپنی صفائیاں پیش کرنا پڑ گئی ہیں۔ گزشتہ روز جنرل جوزف ووٹل نے ایک بیان میں کہا ”یہ اطلاعات کہ ترکی میں حالیہ ناکام بغاوت کے ساتھ میرا کسی بھی طرح سے کوئی تعلق تھا درست نہیں ہے۔ ایسا کہنا بدقسمتی کی بات اور مکمل طور پر غلط ہے۔“