اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

882,597FansLike
10,001FollowersFollow
568,900FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

معیشت نے اڑان بھرلی , بہتری کیلئے سخت فیصلے کرنے پڑے;احسن اقبال

جہاں سیاسی بے یقینی ہو وہاں بیرونی سرمایہ کاری نہیں ہوتی،سی پیک ہمیں نمایاں مقام دلائیگا،وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کانفرنس سے خطاب اسلا م آباد ( آن لائن )وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو مضبوط معاشی قوت بنانے کیلئے برآمدت کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے ، صنعتکارو تاجر اگلے 10برس میں پاکستان کو دنیا کی 25 معیشتوں میں شامل کرنے کیلئے بھرپور کردار ادا کریں۔یہ بات انہوں نے پاک افغان ٹریڈ سمٹ کے حوالے سے اسلام آباد میں ایک میڈیا بریفنگ و کانفرنس کی تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقر یب میں تاجرتنظیموں کے نمائندوں اور نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔احسن اقبال نے کہا کہ جس ملک میں سیاسی بے یقینی اور بدامنی ہو وہاں بیرونی سرمایہ کاری نہیں ہوتی ، ہمیں معاشی استحکام کیلئے انٹر ریجنل اور انٹرا ریجنل تجارت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت کی زبوں حالی دور کرنے کیلئے ہمیں سخت فیصلے کرنے پڑے اور اب معیشت نے ٹیک آف کر لیا ہے ،تجارتی فروغ کیلئے سینٹرل ایشیاء پر خصوصی توجہ دی جائے اور حکومت کی طرف سے مہیا کی گئی سہولتوں اور ساز گار ماحول کا تاجر طبقہ بھرپور فائدہ اٹھائے ۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان ایک زمانے میں پاکستانی مصنوعات کی بڑی منڈی رہا ہے ہمیں اس خطے میں دوبارہ اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے کیلئے موجودہ حالات اور مواقع کا فائدہ اٹھانا چاہیے ،سی پیک ہمیں خطے میں نمایاں مقام دلائے گا۔انہو ں نے کہاکہ اس منصوبے سے چین ، پاکستان ، افغانستان اور سینٹرل ایشیائی ممالک کو فائدہ ہو گا،وژن 2025 میں معاشی ترقی کے نمایاں اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی نے کہاکہ دنیا میں مستقبل کی تجارت کا رخ پاکستان کی طرف ہو گا۔احسن اقبال نے پاک افغان کانفرنس کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سے خطے میں تجارتی روابط مضبوط ہوں گے ۔ انہوں نے اس موقع پر مختلف ممالک سے تجارتی تعاون کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت کا بھی ذکر کیا۔ قبل ازیں صدر راولپنڈی چیمبر میاں ہمایوں پرویز نے کہا کہ پاکستان افغانستان سینٹرل ایشین ریجن ٹریڈ سمٹ (PACTS) کانفرنس10 اگست کو منعقد ہوگی جس کا مقصد پاکستان ، افغانستان اور وسطی ایشیائی ملکوں کے ساتھ تجارتی اور نئے کاروباری مواقع تلاش کرنا اور ان ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے کاروبار آسان کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کرنا ہے ۔ کانفرنس میں افغانستان اور وسطی ایشیائی ملکوں کے سفراء، کمرشل اتاشی ،تجارتی ماہرین اور پاکستان بھر سے تاجر برادری کے نمائندے شرکت کریں گے ۔ کانفرنس میں خطے میں تجارتی راستوں، فضائی، زمینی اور ریلوے نیٹ ورک کی بہتری، ان ملکوں میں تجارتی میلوں اور کانفرنسوں کے انعقاد کے علاوہ باہمی سمجھوتوں پاکستان افغانستان تجارتی راہداری منصوبہ، ترجیحی اور آزاد تجارتی معاہدوں میں پیش رفت، نان ٹیرف معاملات اور ٹی آئی آر کنونشن پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں میں بینکنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فارماسیوٹیکل، زیورات، قیمتی پتھر اور سیاحت میں باہمی تجارت بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔