اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

885,569FansLike
9,999FollowersFollow
569,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

جان کیری کے بھارت میں دیئے گئے بیانات سے پاکستان کو فرق نہیں پڑتا، سرتاج عزیز

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے بھارت میں پاکستان سے متعلق دیئے گئے بیانات سے پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑتا تاہم ان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت نہ کرنے پر افسوس ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس بات پر مایوسی ضرور ہوئی ہے کہ امریکا سمیت دنیا نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرنے کی بجائے اس پر صرف تشویش کا اظہار کیا ہے، مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ دنیا نے نہیں بلکہ کشمیریوں نے حل کرنا ہے، جو لوگ ایک دفعہ خون دینے کے لیے تیار ہوجائیں ان کو کوئی نہیں دبا سکتا۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے بھارت میں دہشت گردی کے حوالے سے دیے گئے بیانات سے متعلق سرتاج عزیز نے کہا کہ جب وہ وہاں ہوں گے تو کچھ اور بیان دیں گے جب یہاں ہوں گے تو ان کا بیان کچھ اور گا تاہم جان کیری کے بیانات سے پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت ساری دنیا کو معلوم ہے کہ پاکستان نے گزشتہ تین برسوں میں دہشت گردی کے خلاف جو کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ دنیا میں کوئی حاصل نہیں کرسکا لیکن بھارت کی خواہش ہے کہ پاکستان کو اس کا کریڈٹ نہ ملے جب کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کا وبال بڑھ رہا ہے لیکن پاکستان نے اسے قابو کرنے کے لئے قابل اطمینان اقدامات کئے ہیں اورخاص طور پر پاکستان نے نہ صرف اپنے قبائلی علاقوں کو دہشت گردوں سے صاف کرکے وہاں اپنی رٹ قائم کی بلکہ داعش کو ابھی تک ملک میں داخل نہیں ہونے دیا اور فاٹا اصلاحات کے ذریعے اپنی سرحدوں کو مزید مضبوط کررہے ہیں۔مشیر خارجہ نے کہا کہ جب سے افغانستان سے بیرونی افواج کی کمی ہوئی ہے اور مشرق وسطیٰ جنگ و جدل کا میدان بن رہا ہے تو امریکا بھی اپنی پالیسی تبدیل کررہا ہے، اس صورت حال میں امریکا نے ایشیا کو اپنی پالیسی کا محور بنایا ہے اور اس کی پالیسی کا مقصد چین کے بڑھتے ہوئے اثر کو روکنا ہے تاہم یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان عالمی تنہائی کا شکار ہورہا ہے، دنیا میں جس طرح کی نئی صف بندیاں ہو رہی ہیں پاکستان اس میں صحیح مقام پرکھڑا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین، روس اور دوسرے علاقائی ممالک نے شنگھائی اتحاد بنایا ہے اور پاکستان بھی علاقائی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے ان ممالک سے تعلقات کو بہتر بنانے کی پالیسی کے ساتھ ساتھ امریکا سے بھی اپنے تعلقات کو برقرار رکھنا چاہتا ہے کیونکہ پاکستان گزشتہ 40 برسوں سے امریکا کا اتحادی رہا ہے۔