اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

888,179FansLike
10,001FollowersFollow
569,100FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

دو بڑے ایشیائی ممالک آمنے سامنے آ گئے، جنگ کا شدید خطرہ!

پیانگ یانگ (ویب ڈیسک)شمالی کوریا نے اپنے مچھیروں اور پیٹرول کشتی پر جنوبی کوریا کی فائرنگ پر جوابی کارروائی کی دھمکی دیدی ہے۔ جنوبی کوریا کی جانب سے فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب مچھیروں اور ایک گشتی کشتی شمال کی طرف سے مغربی کوریائی جزیرہ نماءکے قریب متنازعہ سمندری حدود سے آگے آ گئی۔جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ شمال کی جانب سے دو کشتیاں متنازع سمندری حدود سے آگے آئیں تو جنوبی کوریا کی نیوی کی جانب سے 40 ایم ایم کے دو فائر کئے گئے جس کے 8 منٹ کے بعد ہی دو نوں کشتیاں واپس لوٹ گئیں۔ جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ مذکورہ کشتیوں نے جنوبی کوریائی جزیرے یون پیونگ کے قریب شمال کی جانب سے سمندری حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔ شمالی کوریا کی فوج ”پیپلز آرمی“ کے سپریم کمانڈر نے سرکاری خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے جنوبی کوریا کی بحری فوج پر جارحیت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشتیوں پر فائرنگ اشتعال انگیز اقدام ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ”اشتعال انگیز افراد ہمیشہ افسوس کرتے رہیں گے کہ ان کی لاپرواہ فائرنگ کے کیا نتائج نکلے“ ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ شمالی کوریا جنوبی کوریا کے خلاف اکثر دھمکی آمیز بیانات دیتا رہتا ہے ۔ شمالی کوریا کی جانب سے جنوری میں نیوکلیئر تجربہ اور فروری میں خلائی راکٹ چھوڑنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان حالات کشیدہ ہیں جبکہ اس ان تجربات کے فوری بعد اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے مارچ میں فوراً ایک اجلاس بلا کر پابندی کے شکار ملک شمالی کوریا پر مزید سختیاں بھی عائد کی ہیں۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا کے مچھیروں کی کشتیاں اکثر اوقات جنوبی کوریا کی سمندری حدود میں د اخل ہو جاتی ہیں اور کئی سالوں سے دونوں ملکوں کی جانب سے ایسی کشتیوں پر فائرنگ کے واقعات بھی پیش آتے رہیں جن میں سے بعض واقعات میں کئی ہلاکتیں بھی ہوئیں۔2010ءمیں بھی 46 جنوبی کورین مچھیرے کشتی ڈوبنے کے باعث مارے گئے تھے اور جنوبی کوریا نے الزام عائد کیا تھا کہ یہ کشتی شمالی کوریا کی جانب سے تارپیڈو حملے کے باعث ڈوبی ہے تاہم شمالی کوریا نے اس الزام کی تردید کر دی تھی۔