اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

886,334FansLike
10,001FollowersFollow
569,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

پاکستان میں سنگین بحران نے سِر اُٹھالیا،حکمران لمبی تان کرسوگئے،انتہائی تشویشناک انکشافات

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)واپڈا کے ایڈوائرزر برائے ڈیمز ڈاکٹرز اظہار الحق نے کہا ہے کہ منگلا اور تربیلا میں سلٹ آنے وکی وجہ سے پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 40فیصد تک کم ہو چکی ہے ،پاکستان میں حکمران ، ادارے اور عوام سب پانی ضائع کرنے پر لگے ہوئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پاکستان انجینئرنگ کانگریس کے زیر اہتمام ورلڈ واٹرڈے کی مناسبت سے سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حکمران ، ادارے اور عوام سب پانی ضائع کرنے پر لگے ہوئے ہیں، بد قسمتی سے 37سال سے کوئی بڑا ڈیم نہیں بن سکا،پانی تیزی سے کم ہو رہا ہے ، منگلا اور تربیلا میں سلٹ آنے وکی وجہ سے پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 40فیصد تک کم ہو چکی ہے ، لاہور کراچی جیسے شہروں میں پانی میسر نہیں باقی شہروں کا تو اللہ حافظ ہے ۔پاکستان انجینئرنگ کانگریس کے صدر چوہدری غلام حسین کا کہنا تھاکہ پانی کا مسئلہ سنگین تر ہو گیا ہے ۔بڑے شہروں میں 60فیصد تک پانی ضائع کر دیا جاتا ہے حالانکہ اسے صاف کر کے دوبارہ قابل استعمال بنایا جا سکتا ہے لیکن کوئی کام کرنے کو تیار نہیں۔ انجینئر افتخار الحق اور انجینئر ریاض تارڑ کا کہنا تھاکہ بھاشا ڈیم اور کالا باغ ڈیم کو فوری نہ بنایا گیاتو سندھ والوں کو چند سال بعد موجودہ حصہ والا پانی بھی نہیں ملے گا ، حکمران ہوش کے ناخن لیں اور پانی کا مسئلہ مل بیٹھ کر حل کریں ،ناقص پالیسیوں سے قحط سالی مقدر بنتی جارہی ہے ، نئی نسل پانی کہاں سے لائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پانی ضائع کرنے والے ممالک میں سر فہرست ہے۔چالیس سال سے کوئی ڈیم بنا سکے اور نہ ہی پانی کو دوبارہ استعمال کرنے پر کام کیا گیا ۔