اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

886,817FansLike
10,001FollowersFollow
569,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

پارا چنار: امام بارگاہ کے دروازے کے قریب دھماکہ، 22 افراد شہید، 55 سے زائد افراد زخمی

ہنگو (نیوز ڈیسک) پارا چنار شہر کے مرکز میں واقع کرم بازار کی نور مارکیٹ میں امام بارگاہ کے دروازے کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایک خاتون اور 2 بچوں سمیت 22 افراد شہید جبکہ 55 سے زائد افرا دزخمی ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ زیادہ تر زخمیوں کی حالت تشویشناک بیان کی جا رہی ہے۔ دھماکے کے فورا بعد رکن قومی اسمبلی ساجد طوری نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں 11 افراد شہید اور کم ازکم 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے زیادہ تر کی حالت تشویشناک ہے جبکہ علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنائی دے رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکہ خیز مواد ایک گاڑی میں رکھا گیا تھا جو امام بارگاہ کے زنانہ گیٹ کے قریب آ کر رکی اور پھر اس میں دھماکہ ہو گیا جس کے باعث قریبی عمارتوں، دکانوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کے مطابق زخمیوں کی ہسپتالوں میں جلد منتقلی کیلئے ہیلی کاپٹر روانہ کر دئیے گئے ہیں جو دھماکے کی جگہ سے زخمیوں کو نکالنے اور شدید زخمیوں کو دیگر شہروں کے ہسپتالوں میں منتقل کرنے کا کام کریں گے۔ اس کے علاوہ پاک فوج کے دستے بھی موقع پر پہنچ چکے ہیں جنہوں نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ خودکش دھماکہ تھا تاہم سرکاری ذرائع سے تاحال تصدیق نہیں ہو سکی۔ 02 پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق یہ دھماکہ پارا چنار شہر کے وسط میں واقع کرم بازار کی نور مارکیٹ کے قریب واقع امام بارگاہ کے دروازے کے قریب ہوا ہے جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور 2 بچوں سمیت 15 افراد شہید جبکہ 55 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکے کے بعد شہر کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ منتقل ہونے والے زخمیوں میں سے 10 سے 12 کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور انہیں فوری طور پر پشاور منتقل کرنے کی ضرورت ہے تاہم اس مقصد کیلئے بھی 5 سے 6 گھنٹے درکار ہوں گے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے کی جگہ سے زخمیوں کو نکالنے اور شدید زخمیوں کی دیگر ہسپتالوں میں منتقلی کیلئے ہیلی کاپٹر روانہ کر دئیے گئے ہیں۔ دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور دکانوں کو نقصان پہنچا جبکہ اس کی آواز 5 کلومیٹر کے علاقے میں سنی گئی جبکہ دھویں کے بادل بھی دور دور تک دکھائی دئیے۔ دھماکے کی اطلاع ملنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور سرچ آپریشن جاری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کرم بازار شہر کا مرکزی بازار ہے جہاں انتہائی زیادہ رش ہوتا ہے اور دھماکے کے وقت بھی وہاں بہت زیادہ رش تھا جبکہ آج جمعہ کا دن ہونے کے باعث بہت زیادہ چہل پہل تھی۔ رکن قومی اسمبلی ساجد طوری نے کہا کہ پارا چنار دھماکے میں اب تک 11 افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ کم از کم 100 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں سے زیادہ تر کی حالت تشویشناک ہے۔ دھماکے سے پہلے فائرنگ ہوئی اور اب بھی علاقے میں فائرنگ کی آواز سنائی دے رہی ہے۔ 03 انہوں نے کہا کہ باردی مواد ایک کار میں رکھا گیا تھا جو امام بارگاہ کے زنانہ گیٹ کے قریب آ کر رکی اور دھماکہ ہو گیا جس کے نتیجے میں 11 افراد شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے ہیں اور علاقے میں ب بھی فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ زخمیوں میں سے زیادہ تر کی حالت تشویشناک ہے تاہم ان کی صحیح تعداد کے بارے میں علم نہیں ہو سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ سخت سیکیورٹی اور جگہ جگہ پر ایف سی کی چیک پوسٹیں قائم ہیں اور مقامی لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود اس طرح کا دھماکہ ہو جانا افسوسناک بھی ہے اور سیکیورٹی انتظامات پر سوالیہ نشان بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سیکیورٹی سمیت دیگر ذمہ داریاں پولیٹیکل ایجنٹ کی کی ہوتی ہیں لیکن وہ زیادہ تر پشاور رہتا ہے اور اب بھی دو تین دن پہلے ہی یہاں آیا ہے۔