اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

888,416FansLike
10,001FollowersFollow
569,100FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

غریب عوام کا تیل نکال کر سر پر لگا رہے ہیں مگرسر پر بال پھر بھی نہیں نکلیں گے، سیدخورشیدشاہ

اسلام آباد(نیوزالرٹ)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا تاریخی فیصلہ،پی اے سی اب صرف مالی سال 17-2016 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لے گی جبکہ چار سال پرانے آڈٹ اعتراضات کے لیے چارذیلی کمیٹیاں قائم کردیں،فیصلہ کیا گیاہےکہ صرف نئے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیں گے، تفصیلات کےمطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سیدخورشید شاہ کی زیر صدارت پی اے سی کا اجلاس 30 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا،اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کے آڈٹ اعتراضات برائے مالی سال 14-2013 کاجائزہ لیا جا رہا ہے،اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کے سیکریٹری نسیم کھوکھر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے زیر گردش قرضے اور لائن لاسسز کم کرنے کے لئے وزیر اعظم کو تجاویز دی ہیں ،جس پر شفقت محمودنے کہا کہ لائن لاسسز کم کرنا وزیر اعظم کا نہیں ڈسکوز کا کام ہے انہوں نے کہا کہ نو دس ماہ میٹر چیک نہیں ہوتے پھر اکٹھا لاکھ روپے کا بل بھیج دیا جاتا ہے ،سیکرٹری پانی وبجلی نے انکشاف کیا کہ ہمارے پاس ریکوری کا صحیح میکنزم موجود نہیں جس کی وجہ سے مشکلات پیش آتی ہیں ،واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے جاری اجلاس میںسید خورشید شاہ کی زیر صدارت وزارت پانی و بجلی کا2012-13 کے 5کروڑ روپے سے زائد کے بقایاجات کا جائزہ لیا جا رہا ہےآڈٹ حکام نے بتایا کہ ایسے بڑے نادہندگان کے ذمہ 246 ارب 90 کروڑ روپیہ کے بقیہ جات ہیں جو فوت ہو گئے یا کاروبار بند کر گئے ہیں، جبکہ سیکرٹری پانی و بجلی نے بتایا کہ جن کے ذمے پرانے بقیہ جات ہیں ان کومستقبل کے لیے وزیر اعظم نے چند ہفتوں میں طلب کیا ہے،سیکرٹری پانی و بجلی کا مزیدکہنا تھا کہ بجلی کی ترسیل بہتر ہونے سے بقیہ جات کی صورت حال بہتر ہو گی،جس پر رشید گوڈیل نے الزام عائد کیا کہ بقیہ جات میں آپ کے محکمے کے لوگ ملے ہوئے ہیں، غریب کو چھوڑتے نہیں اور بڑوں کا کاروبار بند ہونے کا انتظار کرتے ہیں،اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ غریب صارف سے دو روپے یونٹ والی بجلی کے سات روپے یونٹ وصول کیئے جارہے ہیںاور35 روپے لیٹر والا تیل 80 روپے یونٹ بیچا جاتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ 80 فیصد صارفین غریب طبقہ ہے،سی پیک کی سیکیورٹی کے نام پر بجلی صارفین سے 17 ارب وصول کیئے جارہے ہیں، بجلی صارفین سے سیلز ٹیکس، پی ٹی وی فیس اور نہ جانے کیا کیا وصول کیا جارہا ہے،ہم غریب عوام کا تیل نکال کر سر پر لگا رہے ہیںمگرسر پر بال پھر بھی نہیں نکلیں گے، سیدخورشیدشاہ نے کہا کہ جسکے خلاف آڈٹ اعتراضات ہوتے یا تو وہ افسر ریٹائر ہوچکا ہوتا ہے یا انتقال کر چکا ہوتا ہے، سالہا سال سے آڈٹ اعتراضات چل رہے ہیں ، افسر مر جاتا ہے، آڈٹ ختم نہیں ہوتا، مرے ہوئے افسر سے ریکوری کیسے کریں اب یہ نہیں چلے گا۔