اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

885,569FansLike
9,999FollowersFollow
569,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

دِلوں کی شہزادی آج بھی اپنے مداحوں کیلئے روزِ اؤل کیطرح زندہ ہیں

لندن: آنجہانی شہزادی ڈیانا کی 20 ویں برسی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ سینکڑوں افراد برطانوی شاہی محل کے باہر شہزادی کو یاد کرنے کے لیے جمع ہوئے۔
برطانیہ کے شاہی محل کنسنگٹن پیلیس کے باہر مرکزی دروازے پر شہزادی ڈیانا کی تصاویر، خوبصورت پیغامات پر مبنی کارڈز اور گلدستے رکھے جارہے ہیں جن میں سے ایک پر لکھا ہے، ’ڈیانا، ایک بہادر شہزادی، تمہارے بچوں میں بھی تمہارا ہی حوصلہ ہے‘۔

ایک اور کارڈ پر درج ہے، ’پیاری ڈیانا، ہمارا ملک خوش قسمت ہے کہ تم ہمارے پاس تھیں‘۔
شاہی محل کے باہر یہ کارڈ رکھنے والی ایک خاتون کا کہنا ہے، ’میں 20 سال قبل یہاں آئی تھی، اس وقت میرا بیٹا بھی میرے ساتھ تھا جو اب 21 برس کا ہوچکا ہے‘۔
اس نے کہا، ’میں یہ کارڈز ڈیانا کے بیٹوں کے لیے رکھ رہی ہوں۔ وہ بالکل اپنی ماں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ ان کی فطرت اپنی ماں جیسی ہے‘۔
شہزادی ڈیانا کے بارے میں کچھ عرصہ قبل ایک ڈاکیومنٹری بھی پیش کی گئی ہے جس میں ان کے دونوں بچے شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری نے بتایا کہ اپنی والدہ کے موت کے بعد انہوں نے کیسے اپنی جذباتی مشکلات کا سامنا کیا اور ان پر قابو پایا۔
دستاویزی فلم میں شہزادہ ولیم نے بتایا، ’صرف 15 برس کی عمر میں اپنی والدہ کی موت نہایت شدید جذباتی صدمہ تھا۔ یہ صدمہ یا تو مجھے مکمل طور پر توڑ سکتا تھا، یا میری شخصیت کی تعمیر کرسکتا تھا‘۔

انہوں نے کہا، ’اور خوش قسمتی سے میں نے اس صدمے کو اپنے آپ کو توڑنے نہیں دیا‘۔
اس موقع پر شہزادہ ہیری، ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے اس باغ میں بھی وقت گزارا جو کچھ عرصہ قبل ہی شہزادی ڈیانا کی یاد میں قائم کیا گیا ہے۔
ڈیانا، ایک نوعمر شرمیلی لڑکی تھی جو شاہی خاندان کے ولی عہد سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کے بعد اچانک پوری دنیا کا مرکز نگاہ بن گئی۔
شہزدای ڈیانا کی خوبصورت، باوقار اور مسحور کن شخصیت اور خدمت خلق کے لیے انجام دی گئی خدمات نے ہمیشہ دنیا کو ان کے سحر میں جکڑے رکھا، اور یہ سلسلہ اس وقت بھی ختم نہیں ہوا جب ایک درد ناک ٹریفک حادثے میں ڈیانا اپنی جان کی بازی ہار بیٹھیں۔
ڈیانا، جسے دلوں کی شہزادی بھی کہا جاتا ہے آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں روز اول کی طرح زندہ ہے۔