اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

889,810FansLike
10,002FollowersFollow
569,300FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کےخلاف ریفرنس عدلیہ کی آزادی کی نفی ہے

پاکستان بار کونسل اور چاروں صوبائی بار کونسلز کا اہم اجلاس سپریم کورٹ بلڈنگ میں ہوا۔اجلاس میں آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور کئی اہم فیصلے بھی کیے گئے۔ ملک کی تمام صوبائی بار کونسلز نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریفرنس کے 14 جون کو سماعت کے موقع پر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ پاکستان بارکونسل کے وائس چیئرمین امجد شاہ کا اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مطالبہ کیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی کےخلاف ریفرنس واپس لیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان بار کونسل اور صوبائی بار کونسلز کے اجلاس میں وزیرقانون سینیٹر فروغ نسیم اور اٹارنی جنرل انور منصور خان کی مذمت کی گئی اور دونوں سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل اور وزیرقانون دونوں قاضی فائزعیسیٰ کےخلاف ریفرنس کا حصہ ہیں، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کےخلاف ریفرنس عدلیہ کی آزادی کی نفی ہے۔امجد شاہ کے مطابق ہمارا احتجاج اور تحریک کا کسی ادارے یا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں، قانون کےدائرہ کار میں رہتے ہوئے احتجاج کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بہت سارے زیر التواء ریفرنس پر کوئی فیصلہ نہیں ہوا لیکن تعجب ہے حکومت اتنے کمزور ریفرنس پر کیوں بضد ہے، عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لیے پہلے بھی جدوجہد کی اور اب بھی کریں گے۔چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی حافظ ادریس کے مطابق ایف بی آر کی طرف سے جج صاحبان کو کوئی نوٹس نہیں دیا گیا بلکہ یہ ریفرنس آرٹیکل 10 اے کی بھی خلاف ورزی ہے۔