اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

886,334FansLike
10,001FollowersFollow
569,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

نواز شریف پیش نہ ہوئے تو اشتہاری قرار دیں گے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر سماعت کی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا عدالت میں رش ہے، کسی کو کورونا ہوگیا تو کون ذمہ دار ہے ؟ وکیل خواجہ حارث نے کہا مجھے عدالت پہنچنے میں بہت مشکلات ہوئیں۔
نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی میرٹ پر ضمانت منظور ہوئی، نواز شریف علاج کیلئے بیرون ملک گئے، واپس نہ آنے کی وجوہات درخواست میں لکھی ہیں۔
عدالت نے استفسار کیا اس وقت نواز شریف ضمانت پر ہیں یا نہیں ؟ جس پر وکیل خواجہ حارث نے کہا پنجاب حکومت نے نواز شریف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کیا ضمانت ختم ہونے کے بعد نواز شریف کو عدالت میں سرنڈر نہیں کرنا چاہیے تھا ؟ وکیل خواجہ حارث نے کہا نواز شریف کا کیس منفرد ہے، عدالت سرنڈر نہ کرنے پر تفصیلی آگاہ کروں گا، نواز شریف کو جو بیماریاں تھیں اس کا علاج پاکستان میں نہیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 ستمبر کو طلب کرلیا۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ سابق وزیراعظم کو ابھی مفرور قرار نہیں دے رہے، انہیں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہیں، آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی ہوگی۔
وکیل خواجہ حارث نے کہا 10 ستمبر کی تاریخ نہ دیں، 3 ہفتے کا وقت دے دیں۔ عدالت نے کہا حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر مناسب حکم جاری کریں گے، وفاقی حکومت بھی اپنا مؤقف پیش کرے، ابھی ہم فائنل آرڈر پاس نہیں کر رہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کا کیس نواز شریف سے الگ کر دیا۔ ایون فلیڈ ریفرنس میں مریم نواز اور محمد صفدر کی اپیلوں پر سماعت 23 ستمبر کو ہوگی۔