گلگت بلتستان کی سیر کو آئی سیاح ڈاکٹر اور ان کے شوہر نے نلتر کے مقام پر ست رنگی جھیل میں ڈوبنے والے لڑکے کو بروقت طبی امداد (سی پی آر)فراہم کرتے ہوئے مرنے سے بچا لیا۔
تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں سترنگی جھیل کے کنارے بکریاں چراتے ہوئے مقامی لڑکا جھیل میں ڈوب گیا جسے بچانے کے لیےچچا زاد بھائی نے جھیل میں چھلانگ لگا دی ۔
انسانیت اب بھی کہیں موجود ہے
نلتر جھیل میں ڈوب جانے والی بچی کو ملتان سے آئی سیاح ڈاکٹر نے اپنے شوہر کی مدد سے بچالیا۔آپ دونوں میاں بیوی کیلئے ڈھیروں دعائیں۔🤲
اس جوڑے کو اعلی سول ایوارڈ دیا جانا چاہئے🇵🇰❤️ pic.twitter.com/4MSbHJyfbJ
— Hoorain Pervaiz (@HoorainPervaiz1) June 17, 2022
دونوں لڑکوں کو مقامی افراد نےتشویش ناک حالت میں جھیل سے باہر نکالا ۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جھیل سے نکالے گئے لڑکے کی سانسیں بند ہو چکی تھی جسے ملتان سے تعلق رکھنے والی لیڈی ڈاکٹر قرۃالعین ہاشمی اور ان کے شوہر نےمصنوعی طریقے سے سانس دینے کا طریقہ جسے سی پی آر کہا جاتا ہے کی بدولت ایک لڑکے کی جان بچالی جبکہ دوسرا لڑکا دم توڑ گیا۔
لیڈی ڈاکٹر قرۃالعین ہاشمی کا تعلق ملتان سے ہے جو کہ کینسر اسپیشلسٹ ہیں ۔سوشل میڈیا پر لیڈی ڈاکٹر اور ان کے خاوند کی کوششوں کو سراہا جا رہا ہے۔