اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

880,937FansLike
10,001FollowersFollow
568,800FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

انتخابات میں التوا کا کیس: سپریم کورٹ میں سماعت کل تک ملتوی

پنجاب اور خیبر پختونخوامیں الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات ملتوی کیے جانے کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔

عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی ۔

چیف جسٹس کی عمر عطا بندیال کی سربراہی میں، جسٹس اعجازالاحسن ، جسٹس منیب اختر ،جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان پر مشتمل 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔

سماعت کے آغاز پر تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کی 3 مرتبہ خلاف ورزی کی گئی ۔الیکشن کا شیڈول 8 مارچ کو جاری ہوا تھا۔الیکشن کمیشن کے پاس الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں تھا۔

وکیل نے دلائل میں کہا کہ گورنر خیبر پختونخوا نےسپریم کورٹ کے حکم کے باوجود الیکشن کی تاریخ نہیں دی ۔صدر مملکت نے الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد 30 اپریل کی تاریخ دی ۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ آپ سپریم کورٹ میں آنے سے پہلے لاہور ہائی کورٹ کیوں نہیں گئے ؟انتخابات میں التوا کے متعلق کیس لاہور ہائی کورٹ میں بھی زیر التو ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیس سپریم کورٹ سن بھی سکتی ہے یا نہیں ۔

جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کیونکہ کیس سپریم کورٹ میں تھا اس لیے سپریم کورٹ اس کیس کو سن سکتی ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ از خود نوٹس کیس کے فیصلے پر تمام ججز کے دستخط موجود نہیں تھے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ سوال یہ ہے کیا الیکشن کمیشن صدر کی دی ہوئی تاریخ کو بدل سکتا ہے؟یہ پہلی بار ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے صدر کی دی گئی تاریخ کو بدلا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کی تاریخ میں بھی ایسا کوئی فیصلہ ابھی سامنے نہیں آیا۔

تحریک انصاف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ صدر کے حکم پر اور سپریم کورٹ کے حکم پر عمل در آمد چاہتے ہیں ۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ یہ لاہور ہائی کورٹ کا کام ہے۔

جسٹس منیب اختر نے ریمارکس میں کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے راستے میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ رکاوٹ بنا۔سپرریم کورٹ ہی فیصلہ کر سکتی ہے کہ خلاف ورزی ہوئی ہے یا نہیں ۔