اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

886,817FansLike
10,001FollowersFollow
569,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

عدت میں نکاح کا کیس: عدالت نے مفتی سعید کو لکھا ہوا بیان پڑھنے سے روک دیا

چیرمین پی ٹی آئی عمران خان اوربشریٰ بی بی کے عدت کے دوران نکاح کے خلاف کیس کی سماعت اسلام آباد کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ہوئی۔

عدالتی حکم پرعمران خان کے نکاح کے گواہان مفتی سعید اورعون چوہدری نے اپنا بیان عدالت کو ریکارڈ کروا دیا۔

مفتی سعید کا بیان

مفتی سعید نے بیان قلمبند کرانے سے قبل حلف اٹھایا اور کہا کہ میری عمر 62 سال ہے، چیئرمین پی ٹی آئی سے میرے اچھے تعلقات تھے۔ میں کور کمیٹی کا ممبر بھی تھا۔

انہوں نے بتایا کہ یکم جنوری 2018 کو عمران خان نے مجھ سے رابطہ کیا اور بتایا کہ مجھے لاہور جا کر ان کا نکاح بشریٰ بی بی سے پڑھاناہے۔

اس دوران جج نے استفسار کیا کہ آپ لکھا ہوا بیان پڑھ رہے ہیں، پیپر ہٹا کر بیان دیں، لکھا ہوا بیان جھوٹ میں شمار ہوتا ہے۔

مفتی سعید نے زبانی بیان ریکارڑ کراتے ہوئے کہا کہ یکم جنوری کو مجھے لاہور ڈیفینس کے ایک گھرمیں لایا گیا جہاں بہت سے لوگ جمع تھے، عمران خان کی بہنیں بھی یہاں موجود تھیں۔

میں نے عمران خان کی ایک بہن سے پوچھا کہ نکاح کے لوازمات پورے ہیں، خود کو بشریٰ بی بی کی بہن ظاہر کرنے والی ایک خاتون نے کہا کہ نکاح پڑھایا جا سکتا ہے۔

عدالت نے سوال کیا کہ آپ نے بشریٰ بی بی سے عدت کے متعلق نہیں پوچھا؟ مفتی سعید نے کہا کہ ہمارے ہاں خاتون سے اس طرح کے سوالات نہیں پوچھے جاتے، میں نے نکاح پڑھا دیا۔

نکاح کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی بنی گالا میں شفٹ ہو گئے۔

مفتی سعید نے عدالت کو بتایا کہ فروری 2018 میں مجھ سے عمران خان نے دوباہ رابطہ کیا اور بتایا گیا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح عدت کے دوران ہوا ہے۔

جج نے سوال کیا کہ آپ کے ساتھ کس کا رابطہ ہوا، کس نے دوبارہ نکاح پڑھانے کو کہا؟ مفتی سعید نے جواب دیا کہ مجھے یاد نہیں کہ کس نے رابطہ کیا تھا۔

عمران خان کہتے تھے بشریٰ سے نکاح ہوا تو وزیر اعظم بن جاؤں گا:مفتی سعید

عدت نکاح کیس:عون چوہدری کو بطور گواہ شامل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

عون چوہدری کا بیان

عون چوہدری نے بیان ریکارڑ کراتے ہوئے کہا کہ پہلے نکاح میں موجود تھا، میرے سامنے مفتی سعید نے بشریٰ بی بی سے پوچھا کہ آپ کی طلاق ہو چکی ہے؟ عدت کی مدت پوری ہو چکی؟

اس کے جواب میں بشریٰ بی بی نے کہا کہ نکاح کے تمام لوازمات پورے ہیں، عون چوہدری کے کہا کہ اس کے بعد میڈیا پر خبریں چلیں کہ عمران خان کا نکاح ہو گیا ہے، پھر پتہ چلا کہ دوران عدت نکاح ہوا ہے۔

اس پر ہمیں کہا گیا کہ خاموشی اختیار کریں، عدت کی مدت پوری ہونے کے بعد دوبارہ نکاح کر لیا جائے گا، اس کے بعد فروری میں دوبارہ نکاح کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی نے مجھے بتایا کہ ان کی عدت 14 سے 18 فروری کے دوران پوری ہو رہی ہے، اس کے بعد دوبارہ نکاح پڑھایا گیا میں اور ذلفی بخاری اس نکاح میں گواہ تھے، نکاح کی ریکارڈنگ بھی موجود ہے۔

عون چوہدری نے کہا کہ عمران خان خود بشریٰ بی بی سے نکاح کرنا چاہتے تھے، عدت کے دوران نکاح پیش گوئی کی وجہ سے کیا گیا، عمران خان کہتے تھے کہ نکاح ہوا تو میں وزیر اعظم بن جاؤں گا۔

عدالت نے کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے نکاح کے دیگر گواہا ن کو طلب کر لیا۔

عدت میں نکاح شرم ناک جرم ،سزا ملنی چاہیے: طاہر اشرفی