پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما حامد خان نے ججوں کے خط کے معاملے میں چیف جسٹس سے متعلق رؤف حسن کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ بیان شاید اس لیے دیا ہوگا کیونکہ ماضی میں پارٹی کے حق میں فیصلے نہیں آئے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ سیاسی جماعتوں کا ہے ہی نہیں اسکا تعلق عدلیہ کی آزادی سے ہے، کیونکہ چیف جسٹس نے بھی اشارہ دیا ہے کہ عید کے بعد فل کورٹ بنایا جائے گا۔
انتظامیہ کیطرف سے بنایا گیا کوئی بھی کمیشن نہ سیاسی جماعتوں کو قبول ہوگا نہ ہی وکلا کو قبول ہوگا، سپریم کورٹ اس معاملے پر اپنے ہی کچھ ججز پر مشتمل ٹریبونل بناسکتی ہے اور اسکی نگرانی میں تحقیقات کروا سکتی ہے، ٹی او آرز بھی سپریم کورٹ کیطرف سے بننے چاہئیں۔