اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

890,460FansLike
10,002FollowersFollow
569,400FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

ترکی میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹ گیا، فوج نے اقتدار پر قبضہ کرلیا

انقرہ: ترکی میں فوج نے رجب طیب اردوگان کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کرلیا جس کے بعد ملک میں مارشل لاء نافذ کرکے کرفیو لگادیا گیا ہے۔
ترکی کے مقامی میڈیا کے مطابق ترک فوج نے ملک میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کرلیا ہے اور اس حوالے سے فوج کی جانب سے بیان بھی جاری کردیا گیا ہے جس میں اقتدار سنبھالنے کی تصدیق کی گئی ہے۔
ترک فوج کی جانب سے جاری بیان میں اقتدار سنبھالے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا گیا ہےکہ ہماری کارروائی مصر کی فوجی بغاوت سے مختلف ہے، ملک میں آئینی و جمہوری انسانی حقوق کی بحالی اور جمہوری اقدار کے لیے اقتدار سنبھالا۔ فوج کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ترکی تمام ممالک سے اپنے تعلقات جاری رکھے گا، انسانی حقوق کا احترام کیا جائے گا اور خارجہ امور سے متعلق بھی تعلقات قائم رکھیں گی جب کہ قانون کی مکمل پاسداری کی جائے گی۔
2
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فوج کے ایک مسلح گروپ نے اقتدار پر قبضہ کیا ہے جس میں کرنل رینک کے افسران شامل ہیں، اس گروپ کی جانب سے استنبول کے فوجی ہیڈ کوارٹر میں کئی رہنماؤں کو یرغمال بنالیا گیا ہے، ترک فوج کے سربراہ جنرل حلوسی آکار سمیت دیگر جرنیلوں کو نظر بند کردیا گیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق فوج کی جانب سے ایوان صدر کا محاصرہ کرلیا گیا ہے، اتاترک ایئرپورٹ پر تمام پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں اور ایئرپورٹ کو بند کردیا گیا ہے، ملک بھر کے ایئرپورٹس بند کرکے ان پر ٹینک پہنچادیئے گئے ہیں، فوج کی بھاری نفری نے ملک کے اہم مقامات کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جب کہ فوج نے ترکی کے سرکاری ٹی وی کا بھی مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔
ترکی کے سرکاری میڈیا کے مطابق فوج کے برسراقتدار آنے کے بعد مارشل لاء نافذ کرکےملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے، صدر اور وزیراعظم کو معطل کرکے ان کے دفاتر پر بھی قبضہ کرلیا گیا ہے۔ سرکاری میڈیا کا کہنا ہےکہ ملک میں نئے آئین کی تیاری ہے اور جب تک ملک کا نظم و نسق امن کونسل چلائے گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی میں فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب سمیت سماجی رابطوں کی تمام ویب سائٹس بند کردی گئی ہیں اور ملک میں مواصلاتی نظام مکمل طور پر بند کرتے ہوئے انٹرنیٹ کو بھی بند کردیا گیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق استنبول میں پولیس ہیڈ کوارٹرز کے قریب فائرنگ کی آوازیں سنی گئی ہیں جب کہ دیگر شہروں میں فوجی طیاروں کی نچلی پروازیں بھی جاری ہیں۔
دوسری جانب فوجی بغاوت کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوگان نے ملک کے نجی میڈیا پر بذریعہ ٹیلی فون قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار پر قبضے کی کوشش ناکام بنادیں گے اور اس طرح کا قدم اٹھانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ ترک صدر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سڑکوں پر نکل آئیں اور اقتدار پر قبضے کی کوشش ناکام بنادیں۔
ترک وزیراعظم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج کے ایک گروپ نے اقتدار پر قبضے کی کوشش کی ہے اور جس گروپ نے یہ کارروائی کی اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی، سیکیورٹی فورسز اس گروپ سے نمٹ لیں گے اور ہم اقتدار واپس لے کر رہیں گے۔ ترک وزیراعظم نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔
واضح رہےکہ ترک صدر رجب طیب اردوگان 2003 سے اقتدار میں ہیں وہ 2014 میں وزارت عظمیٰ کا منصب چھوڑ کر صدر بنے، رجب طیب اردوگان ملک میں صدارتی نظام کے حامی تھے اور ملک میں نیا آئین بنانا چاہتے تھے جب کہ رجب طیب اردوگان فوجی مداخلت کے بھی شدید مخالف تھے۔