اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

882,887FansLike
10,000FollowersFollow
568,900FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

مسلم لیگ (ن) کا عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عمران خان اور جہانگیر ترین كے خلاف نااہلی كا ریفرنس دائر كرنے كا فیصلہ كیا ہے جو آج ہی دائر کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع كا كہنا ہے كہ پاکستان مسلم لیگ (ن) كے اراکین قومی اسمبلی نے عمران خان كے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس دائر کرنے کی تیاری کر لی ہے اور اس حوالے سے (ن) لیگ کے قانونی ماہرین نے عمران خان کے اثاثوں کے حوالے سے معلومات بھی اکٹھی کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریفرنس میں 8 نکات اٹھائے گئے ہیں، جس میں عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن سے چھپائے جانے والے شاہراہ دستور اسلام آباد پر میسز گرینڈ حایت میں خریدے جانے والے لگژری اپارٹمنٹ کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے۔ریفرنس میں 2000 کی ایمنسٹی اسکیم کے غلط استعمال کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے، عمران خان کی جانب سے مبینہ طور پر ایس ای سی پی اور ایف بی آر سے چھپائی جانے والی آف شور کمپنی کا معاملہ بھی اٹھایا جارہا ہے، غیر ملکی ترسیلات زر کو غیر ملکی ذرائع آمدن ظاہر کرنے کا معاملہ بھی ریفرنس میں اٹھایا گیا ہے، طلاق کے بعد جمائما خان کی جانب سے عمران خان کو تحفہ میں دیئے جانے والے 300 کینال کے رقبہ پر مشتمل بنگلے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے کیونکہ گفٹ لاء کے مطابق طلاق کے بعد کوئی عورت اپنے سابق شوہر کو تحفہ نہیں دے سکتی۔مجوزہ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے شاہراہ دستور پر واقع گرینڈ حایت میں لگژری اپارٹمنٹ خریدنے کیلئے 29 لاکھ 70 ہزار روپے ڈاؤن پیمنٹ کی مد میں ادا کیے مگر الیکشن کمیشن سے یہ سرمایہ کاری چھپائی گئی ہے۔ اسی طرح مجوزہ ریفرنس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران خان آج کل ایمنسٹی اسکیم کے خلاف باتیں کررہے ہیں جب کہ حکومت نے 2000 میں ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھااس وقت عمران خان نے لندن میں خریدے جانے والے فلیٹس کا کالادھن سفید کروایا تھا۔ مجوزہ ریفرنس میں بتایا گیا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم کے وقت عمران خان نے کہا تھا کہ لندن کے یہ فلیٹ ان کی ملکیت ہیں جب کہ اب عمران خان یہ کہتے ہیں کہ فلیٹس میسز نیازی سروسز لمیٹڈ جرسی چینل آئس لینڈ کے نام سے قائم ان کی آف شور کمپنی کے زیر ملکیت ہیں اورعمران خان یہ اقدام ٹیکس اتھارٹیز کو دھوکا دہی کے مترداف ہے۔ریفرنس میں مزید کہا گیا ہے کہ عمراں خان نے 22 جون 2014 کو اپنی بیوی جمائمہ خان طلاق دی مگر اس کے بعد 29 ستمبر 2005 کوجمائمہ نے 300 کینال پانچ مرلے پر مشتمل اسلام آباد میں واقع گھر عمران خان کو تحفہ دیا، بادی النظر میں عمران خان کا یہ اقدام ٹیکسوں سے بچنے کیلیے کیا گیا ہے۔ مجوزہ ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ جمائمہ خان کی جانب سے تحفہ کے نام پر عمران خان کو ٹرانسفر کی جانے والی زمین کی اس وقت مالیت تقریباً ایک ارب روپے بنتی ہے اسی طرح عمران خان نے بنی گالہ میں اپنے گھر کی جزوی طور پر تعمیر کی جس پر تقریباً ساڑھے 3 کروڑ روپے لاگت آئی ہے یہ رقم کہاں سے آئی اسے بھی ظاہر نہیں کیا گیا ہے اور ٹیکس اتھارٹیز سے چھپایا گیا ہے۔خان کی موہڑہ نور میں واقع ساڑھے 4 کروڑ روپے مالیت کی 45 کینال کی زمین کا معاملہ بھی ریفرنس کا حصہ بنایا گیا ہے جو عمران خان نے پہلے 2001:02 میں جمائمہ خان کو تحفہ میں دی اور پھر واپس لے لی، اسی طرح جمائمہ نے وہڑہ نُور میں ہی کروڑ69 لاکھ 75ہزار روپے مالیت کی 255 کینال زمین خریدی مگر جمائمہ جب تک پاکستان میں رہیں بطور پاکستانی شہری انہوں انکم ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرائے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جمائمہ اپنے شوہرکے زیر کفالت تھیں اور بطور شوہر عمران خان کو اس وقت اپنے ٹیکس گوشواروں میں اسے ظاہر کرنا چاہیئے تھا مگرعمران خان نے ایسا نہیں کیا جو کہ خلاف قانون ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے تیار کیے جانے والے ریفرنس میں ٹھوس شواہد بھی فراہم کیے گئے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی نے اثاثے غلط بتانے اور آف شور کمپنیز چھپانے پر چیرمین تحریک انصاف عمران خان اور پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آج قومی اسمبلی میں دائر کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ریفرنس میں 8 نکات اٹھائے گئے ہیں جس میں کہا گیا کہ عمران خان نے اسلام آباد میں خریدے جانیوالے لگژری اپارٹمنٹ کو الیکشن کمیشن سے چھپایا جب کہ بنی گالہ میں ساڑھے 3 کروڑ روپے کی لاگت سے بنے گھر پر اخراجات کے ذرائع آمدن چھپانے کو بھی ریفرنس کا حصہ بنایا گیا ہے۔مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی کی جانب سے ریفرنس میں عمران خان کی جانب سے ٹیکس سے مُستثنٰی زرعی آمدنی ظاہر کرنے، ریفرنس میں 2000 میں حکومت کی اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم کا عمران خان کی جانب سے غلط استعمال اور ایس ای سی پی اور ایف بی آر سے چھپائی جانیوالی آف شور کمپنی کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا۔ ریفرنس میں شاہراہ دستور اسلام آبا پر میسز گرینڈ حایت میں خریدے جانیوالے لگژری اپارٹمنٹ کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے جب کہ غیر ملکی ترسیلات زر کو غیر ملکی ذرائع آمدن ظاہر کرنے کا معاملہ بھی ریفرنس میں اٹھایا گیا ہے۔دوسری جانب تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے عمران خان کے خلاف ریفرنس کی دھمکی انتہائی شرمناک ہے، بلیک میلنگ اور گھٹیا حربوں سے وزیر اعظم کو آسودہ کرنے کی ہر کوشش ناکام ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی بوکھلاہٹ ثابت کرتی ہے کہ وزیر اعظم احتساب سے بھاگنا چاہتے ہیں لیکن ہم وزیر اعظم کو بھاگنے دیں گے نہ قومی دولت ہضم کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین عمران خان پہلے سے ہی خود کو احتساب کے لیے پیش کر چکے ہیں اور وزیر اعظم اور ان کی حکومت میں اخلاقی جرات ہوتی تو بلیک میلنگ کی بجائے کارروائی کرتے، حکومتوں کا کام بلیک میلنگ کرنا نہیں قانون شکنی پر کارروائی کرنا ہے۔