اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

886,817FansLike
10,001FollowersFollow
569,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے ، عدلیہ اور وکلاء کو تحفظ فراہم نہ کیا تو پالیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج پر مجبور ہوں گے :لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن

لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگرپاکستان بھر کی عدالتوں اور بار ایسوسی ایشنز کو فول پروف سیکورٹی فراہم نہ کی گئی توپارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے،دشمن سی پیک کے منصوبہ سے خوفزدہ ہے اور بلوچستان میں افراتفری پھیلا رہا ہے،بلوچستان پر حملہ پورے ملک پر حملہ ہے اور وکلاء برادری اب دہشت گردوں کے خلاف سینہ سپر ہے اور حکومت پردباؤ ڈالے گی کہ پچھلے واقعات کو بھول کر آئندہ ایسا لائحہ عمل بنائے کہ دہشتگردوں کا صفایا ہو جائے، سیاستدان بھی ہوش کے ناخن لیں اور ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بجائے مناسب حکمت عملی بنانے میں مل بیٹھ کر منصوبہ سازی کریں۔ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس کا اجلاس صدر رانا ضیاء عبدالرحمن کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ اجلاس میں ہائیکورٹ بار کے عہدیداروں کے علاوہ صدر سپریم کورٹ بار بیرسٹر علی ظفر اورسیکرٹری اسد منظور بٹ سمیت وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ بیرسٹر علی ظفر اور رانا ضیاء عبدالرحمن سمیت دیگر نے بتایا کہ سانحہ کوئٹہ کے بعد کوئٹہ شہر حالت سوگ میں ہے ، ہم اپنے کوئٹہ کے بھائیوں کے دکھ درد باٹنے وہاں گئے، بلوچستان بارکے 66وکلاء شہید ہوئے ان میں سے کافی وکلاء غربت کی زندگی بسر کر رہے تھے۔ہاؤس کو بتایاگیا کہ وکلاء کے وفد نے وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ملاقات کر کے انہیں شہداکے لواحقین کو ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کیلئے 50لاکھ روپے کی مالی امداد اور شہدا کے لواحقین میں سے پڑھے لکھے افراد کو ملازمت دینے کے مطالبات پیش کئے جنہیں منظور کر لیا گیا۔وکلاء رہنماؤں نے صحافیوں کی شہادت پر بھی گہرے رنج و غم اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد بزدل ہیں وہ سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنا کر نا صرف ملک میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں بلکہ وطن عزیز کو ترقی کے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر شہداء کے لئے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا بھی کرائی گئی۔