اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

877,697FansLike
9,999FollowersFollow
568,500FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

سیکریٹری خزانہ بلوچستان کے گھر سے رقم کی برآمدگی، کون کون ملوث ہے ،تہلکہ خیزانکشاف

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی صابر شاکر نے انکشاف کیا ہے کہ سیکریٹری خزانہ بلوچستان کی گرفتار اور رقم کی برآمدگی پر بلوچستان اور مرکزی حکومت نے غصے کا اظہار کیا اور اب کوشش کی جارہی ہے کہ مشتاق رئیسانی کو’قربانی کا بکرا‘ بنانے کے بعد دیگر لوگ محفوظ رہیں ، ڈی جی نیب بلوچستان کی گرفتاری کا بھی سوچا گیا لیکن کنٹونمنٹ کے علاقے میں دفتر موجودہونے کی وجہ سے عمل درآمد نہ ہوسکا، سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی خالدلانگوکا فرنٹ مین تھا اوراب معاملات کو یہیں ٹھپ کرنے کے لیے نیب پر دباؤ ڈالاجارہاہے جبکہ برآمد ہونیوالی رقم صرف مشتاق رئیسانی کے حصے کی تھی ۔ صابرشاہ نے بتایاکہ ڈی جی نیب کی گرفتاری نہیں ہوسکی کیونکہ ان کے دفتر میں اجازت یا کلیئرنس کے بغیر کوئی نہیں جاسکتا، وفاقی وصوبائی حکومت غصے میں ہے کہ چھاپہ کیوں مارا اور گرفتاری کیوں عمل میں لائی گئی ، اس کی وجہ یہ ہے کہ سیکریٹری خزانہ صرف فرنٹ مین تھے اور اب تک کی تحقیقات کے مطابق گھر سے برآمد ہونیوالی رقم صرف سیکریٹری خزانہ کے حصے کی تھی ، مشتاق رئیسانی مشیر خزانہ خالدلانگو کے فرنٹ مین تھے اور خالدلانگو کس کے فرنٹ میں تھے اور اس حکومت کی کون حمایت کررہاتھا،یہ توسب جانتے ہیں۔صابر شاکر نے بتایاکہ اگر سیکریٹری خزانہ کے حصے میں ستر کروڑ روپے آئے تو خالدلانگو اور اس سے اوپر کے عہدیداروں کوکتنا حصہ ملاہوگا، مشتاق رئیسانی نے ابتدائی تحقیقات میں ہی سب کچھ بتادیا لیکن مشیر خزانہ خالد لانگوکو گرفتار نہیں ہونے دیاگیابلکہ اُنہیں بحفاظت اسلام آباد پہنچایاگیاجہاں ہائیکورٹسے اُنہوں نے عبوری ضمانت کرائی اور پھر واپس کوئٹہ پہنچے ، اب بھی نیب پر دباؤ ہے کہ معاملات کو آگے نہ بڑھائیں ، مشتاق رئیسانی پکڑاگیا اور برآمد ہونیوالی رقم ضبط کرکے باقی معاملات چھوڑدیں ۔یادرہے کہ مشیر خزانہ بلوچستان خالدلانگو کو دومرتبہ نیب نے طلب کیا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے اور اسلام آٓبادہائیکورٹ سے ضمانت کرالی ۔