اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

881,956FansLike
10,001FollowersFollow
568,800FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

سیہون حملے کے وقت درگاہ پر نفری کم تھی، وزیراعلیٰ سندھ کا اعتراف

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سیہون میں لعل شہباز قلندر کے مزار پر حملہ کرنے والے خود کش بمبار کے ساتھ 3 سہولت کاروں کی نشاندہی بھی کی جاچکی ہے۔ساتھ ہی انھوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ حملے کے وقت درگاہ پر پولیس کی نفری کم تھی۔پیر کوسندھ اسمبلی میں سانحہ سیہون ہر پالیسی بیان دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے دہشت گرد حملے کے بعد صوبائی حکومت پر ہونے والی تنقید کے حوالے سے بظاہر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ وقت مدد کرنے کا تھا’، لیکن سب نے تنقید کی بوچھاڑ کردی۔وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ’16 فروری کو شام 7 بجے حملہ ہوا، میں ایک تقریب میں موجود تھا، جب مجھے اطلاع ملی’۔انھوں نے بتایا کہ ‘میں اسی وقت سیہون جانا چاہتا تھا، لیکن مجھے بتایا گیا کہ سڑک کی تعمیرکے باعث ابھی جانا مناسب نہیں، میں رات 12 بجے کے قریب سیہون پہنچا اور سیدھا ہسپتال گیا، اس وقت وہاں 25 کے قریب ایمبولینسیں موجود تھیں اور سیہون ہسپتال میں چیزیں ‘قابل اطمینان’ تھیں ۔مراد علی شاہ نے سیہون میں ہسپتال اور ایمبولینسز کی کمی کے حوالے سے ہونے والی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ‘سیہون میں 50 بستروں کا ہسپتال کئی دہائیوں سے موجود ہے، جس وقت حملہ ہوا، وہاں 8 ایمبولینسیں موجود تھیں جو 15 منٹ میں پہنچ گئیں، ظاہر ہے سیہون تحصیل کے ہسپتال میں 500 ایمبولینسز تو نہیں ہوسکتی۔