اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

880,937FansLike
10,001FollowersFollow
568,800FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

کیا اب ‘نو ڈیل بریگزٹ’ ہوگا؟

برطانیہ کو دی جانے والی بارہ اپریل کی نئی ڈید لائن ختم ہونے میں بھی اب صرف دس دن باقی رہ گئے ہیں۔یورپی یونین کے رہنماؤں کی اکثریت کے مطابق برطانیہ کا یونین سے کسی باقاعدہ معاہدے کے بغیر اخراج یا ’نو ڈیل بریگزٹ‘ اب تقریباﹰ یقینی ہو گیا ہے۔دو ہزار سولہ میں ہونے والے بریگزٹ ریفرنڈم کے بعد برطانیہ کو گزشتہ ماہ کی 29 تاریخ تک یورپی یونین سے نکل جانا تھا لیکن لندن میں ملکی پارلیمان نے وزیر اعظم ٹریزا مے کی برسلز کے ساتھ طے پانے والی بریگزٹ ڈیل کو تین مرتبہ مسترد کر دیا تھا۔اس کے بعد وزیر اعظم مے نے برسلز میں یورپی یونین کی قیادت سے درخواست کی تھی کہ بریگزٹ کی ڈیڈ لائن 29 مارچ سے بڑھا کر 30 جون تک کر دی جائے۔ لیکن یورپی یونین نے صرف 12 اپریل تک کی توسیع پر اتفاق کیا تھا، اس لیے کہ اس سے زیادہ تاخیر سے خود یونین کے لیے کئی قانونی مشکلات پیدا ہو سکتی تھیں۔اب جبکہ لندن حکومت کے لیے کسی باقاعدہ معاہدے اور اس کی ملکی پارلیمان کی طرف سے منظوری کے بعد یونین سے اخراج کے لیے نئی ڈید لائن پوری ہونے میں صرف دس دن باقی رہ گئے ہیں، کئی یورپی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اب ’نو ڈیل بریگزٹ‘ تقریباﹰ یقینی ہو چکا ہے۔لندن حکومت کے پاس برسلز کو بریگزٹ سے متعلق نئی تجاویز پیش کرنے کے لیے اتنا کم وقت بچا ہے کہ ایک اعلیٰ یورپی اہلکار نے تو تنبیہ کرتے ہوئے یہ بھی کہہ دیا، ’’برطانیہ کو اب ایک خطرناک صورت حال کا سامنا ہے۔‘‘یورپی پارلیمان کے بریگزٹ سے متعلقہ امور کے رابطہ کار گائی فیرہوفشٹٹ کے مطابق، ’’کل بدھ تین اپریل کو جب پارلیمان کا ایک اور اجلاس ہو گا، تو یہ برطانیہ کے لیے آخری موقع ہو گا کہ وہ یا تو بریگزٹ کے بارے میں پائے جانے والے جمود کو ختم کرے یا پھر نتائج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہے۔‘‘ گائی فیرہوفشٹٹ نے کہا، ’’لندن میں ایوان زیریں نے ایک بار پھر بریگزٹ سے متعلق تمام تر امکانات کے خلاف اپنی رائے دی ہے اور اب ’نو ڈیل بریگزٹ‘ یا ’ہارڈ بریگزٹ‘ بظاہر ناگزیر ہو گیا ہے۔‘‘بریگزٹ کے معاملے میں جس تعطل اور جمود کا مظاہرہ برطانوی پارلیمان کی طرف سے کیا جا رہا ہے، اس کی وجہ سے ایک باقاعدہ معاہدے کے ساتھ بریگزٹ کے سلسلے میں یورپی یونین کے صبر کا پیمانہ اب لبریز ہوتا جا رہا ہے۔