ذوالفقارعلی بھٹو کی برسی کے موقع کی جانے والی اتقاریر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کرپشن کے نشے کے عادیوں کا علاج ہو تو وہ مزاحمت کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اگر عدالتوں کا احترام کرتی ہے تو پھر احتجاج کس کے خلاف اور کیوں کرنے کا اعلان کرتی ہے؟ ذوالفقار بھٹو نے تو آپ کو کرپشن کے لیے نہیں کہا تھا پھر ان کا نام استعمال کرکے کرپشن کا حساب دینے سے کیوں بھاگ رہے ہیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بہتر ہوگا کہ پیپلز پارٹی والے اپنی کرپشن کے خلاف خود احتجاج کریں، اگر ذوالفقار بھٹو زندہ ہوتے تو وہ بھی موجودہ پیپلزپارٹی کے خلاف کرپشن مارچ کا اعلان کردیتے، محض ذوالفقار بھٹو سے رشتے داری اور بے نظیر بھٹو کا نام کب تک بیچ کر کھاتے رہیں گے؟ اس پیپلزپارٹی کا ذوالفقارعلی بھٹو سے اتنا ہی تعلق ہے جتنا نواز شریف کی مسلم لیگ کا قائد اعظم محمد علی جناح کی مسلم لیگ کے ساتھ ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ تقاریر، چیخ وپکار اور دھمکیاں پیپلزپارٹی والوں کو احتساب سے نہیں بچا سکتیں، پہلے ہی ابو بچاؤ ٹرین مارچ ناکام ہوچکا ہے، عوام کی عدم دلچسپی کو دیکھتے ہوئے اسے کاروان بھٹو کا نام دینے کی کوشش کی گئی، آپ سڑکوں پر ضرور آئیں قوم آپ کا حساب خود لے گی، بھٹو کے نظریاتی اور سچے پیرو کار آج بھی کرپشن کے ساتھ چلنے کے لئے تیار نہیں۔
تازہ ترین