وزیراعظم عمران خان نے توانائی شعبے سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقابلے کے اس دور میں پاکستان میں صنعتوں کو ملنے والی بجلی مہنگی ہے، بدقسمتی سے صنعتی شعبے کو 25 فیصد مہنگی بجلی دی جاتی ہے جس کی وجہ سے ہماری انڈسٹری مقابلہ نہیں کرسکتی، کیونکہ پچھلی حکومتوں میں بجلی بنانے کے مہنگے معاہدے کیے گئے، آج جو پیکیج اعلان کررہا ہوں اس سے مقامی صنعت کی ترقی میں اضافہ ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ یکم نومبر سے اسمال میڈیم انڈسٹری (چھوٹی اور درمیانی صنعتوں) کیلئے اضافی بجلی 50 فیصد کم ریٹ پر دیں گے، یعنی پچھلے نومبر میں ان کا جو بل آتا تھا، اس سے جو اضافی بجلی وہ استعمال کریں گے وہ انہیں آدھی قیمت پر ملے گی، مثلا اگر وہ 16 روپے یونٹ پر بجلی خرید رہے تھے تو اب وہ 8 روپے میں ملے گی، یہ رعایت 30 جون تک کے لیے ہے، اسی طرح بلاتخصیص چھوٹی بڑی ساری صنعتوں کو آئندہ 3 سال تک 25 فیصد کم ریٹ پر اضافی بجلی دیں گے، اب کوئی پیک آوور نہیں ہوگا اور 24 گھنٹے آف پیک آوور ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کو بہت مشکل سے استحکام ملا ہے، کورونا کے بعد پاکستان کی برآمدات تیزی سے بڑھیں، ہماری ایکسپورٹ 25 سے 20 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہیں، گاڑیوں کی سیل بڑھ گئی ہے، تعمیراتی صنعت آگے بڑھ رہی ہے، لوگوں کو روزگار ملے گا تو غربت کم ہوگی۔
تازہ ترین