سابق وزیر داخلہ فواد چوہدری کاکہناتھا کہ مدینہ منورہ میں جو ہوا اس کو مذہبی رنگ نہ دیا جائے ۔ جو بھی ہوا وہ لوگوں کا اچانک رد عمل تھا۔ تحریک انصاف کے اوپر الزامات لگانا کہ یہ پلاننگ کی تحت کیا گیا ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔تحریک انصاف کے راہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بڑی جماعت کو دیوارکے ساتھ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ایسا کرنے سے معاشرہ تقسیم ہو گا۔ملک میں تمام سیاسی جماعتوں کے لیے قانون ایک جیسا ہو نا چاہیئے۔ امپورٹڈ حکومت کی کارکردگی اور عمران خان کے کرادار کا سب کو اچھےسے علم ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ عدالت کو قاسم سوری پر تشدد کے واقعے کا نوٹس لینا چاہئیے قاسم سوری پر شاہ زین بگٹی کے کارکنوں نے حملہ اچانک نہیں بلکہ پلاننگ کے ساتھ کیا۔
تازہ ترین