اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کا کہنا ہے کہ انہوں نےحال ہی میں امریکا میں رہنے والے چند پاکستانیوں سے ملاقات کی ۔
A Pakistani media delegation has visited Israel.The delegation met top Israeli leadership including Israeli President.
Ahmed Qurashi from Pakistani PTV state media was also the part of the delegation.visit has been arranged by a Pro-Israel organisation Sharaka.#Pakistan #Iran pic.twitter.com/v4iCoVGpb0— Latif Aliani (@BalochLatif5) May 11, 2022
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی اقتصادی فورم میں گفتگو کے دوران اسرائیلی صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے گزشتہ2 ہفتےقبل پاکستانیوں کے ایک وفد سے یوروشلم میں ملاقات کی ہے تاہم انہوں نے پاکستانی وفد میں شامل لوگوں کی شناخت ظاہر نہیں کی۔
اسرائیلی صدر نے بتایا کہ پاکستانی وفد میں 2 ایسے پاکستانی بھی شامل تھے جو کہ امریکاکی شہریت بھی رکھتے ہیں، لیکن انہیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں سے ملاقات خوش آئند رہی، مجھے پاکستانیوں سے مل کے خوشی ہوئی کیونکہ اس سے قبل کبھی میں پاکستانی وفد سے نہیں ملا تھا۔
I’m honored to be the first Pakistani & American to present a book, an eyewitness account of the #Pakistan movement written by my father, Qutubuddin Aziz, to the President of Israel, @Isaac_Herzog. The president’s warmth & grace humbled me. @ammwecofficial @sharakango pic.twitter.com/TY6qe2xRYX
— Anila Ali (@anilaali) May 12, 2022
یاد رہے کہ پاکستانی نژاد امریکی شہری انیلا احمد نے12 مئی کو اسرائیلی صدر کے ساتھ ملاقات کی تصویر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی تھی جس میں انہوں نے اپنے والد قطب الدین احمد کی تحریک پاکستان کے موضوع پر لکھی گئی کتاب اسرائیلی صدر کو پیش کی۔
انیلا احمد دسیاستدان، مصنفہ اور استاد ہیں وہ امریکا میں سماجی کاموں کے لیے یے بھی خاصی شہرت رکھتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ پی ٹی وی کے اینکر وقار احمد قریشی بھی وفد میں شامل تھے۔
🔴 Depuis le Forum économique de @Davos le Président de l'État d'Israël @Isaac_Herzog révèle s'être entretenu avec des délégations du Pakistan 🇵🇰 et d'autres délégations de pays musulmans de cette région. Israël n'entretient aucune relation diplomatique avec le Pakistan. pic.twitter.com/2kGpFuR5L6
— Jonathan Serero (@sererojonathan) May 25, 2022
سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے پی ٹی وی کے اینکر کو تنقید کا نشانہ بناتے ٹوئیٹ کی کہ سرکاری ٹی وی کے اینکر کو ایسا کرنا زیب نہیں دیتا۔
Shocking to see @_AhmedQuraishi in Israel bec he not only works for PTV but closely linked to State institution of sensitive nature. For over a year he has been pushing a pro-Israeli agenda & targeted IK's indep FP! This seems to be part of the US regime change conspiracy agenda. https://t.co/w2g18cxFIC
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) May 11, 2022
تفصیلات کے مطابق پاکستانی وفد کو اسرائیلی ادارے نے دورے کی دعوت دی تھی ۔ اسرائیلی ادارہ شراکہ جو کہ اس مشن کے تحت کام کر رہا ہے کہ اسرائیل میں یہودی اور مسلمان ایک ہی سرزمین پر رہ سکتے ہیں ۔
پاکستانی وفد کی اسرائیلی صدر سے ملاقات کی تصاویر شراکہ کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر بھی شئیر کی گئی ۔
Sharaka was honored to bring a delegation of Muslims and Sikhs from southeast Asia including the first Pakistani Jew allowed to travel to Israel to visit Israeli President Issac Herzog. The delegates spoke to the President about their efforts to develop relationships with Israel pic.twitter.com/mMkBxQS4fT
— Sharaka – شراكة (@sharakango) May 10, 2022