اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

883,000FansLike
10,000FollowersFollow
568,900FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

اداروں کے خلاف نازیباالفاظ کا استعمال،ایمان مزاری کےخلاف مقدمہ خارج

ریاستی اداروں کے خلاف بیانات پر رہنما تحریک انصاف شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کے خلاف دائر مقدمہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے خارج کر دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کی ۔ایمان مزاری اپنی وکیل زینب جنجوعہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئی ۔ وکیل نے عدالت کے سامنے موقف اختیار کیا کہ ہم تحفظات کے باوجود بھی عدالتی حکم پر تفتیش کا حصہ بنے۔ پولیس والوں کے پوچھے گئے تمام سوالات کے جوابات دیے۔

وکیل نے کہا کہ ہم کچھ کہتے تھے اور پولیس والے کچھ اور لکھتے رہے۔ ہم نے کہاتحریری جواب جمع کروا دیتے ہیں ۔ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ جو کچھ بولا گیا اس کا کوئی جواز نہیں تھا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ایمان مزاری سے استفسار کیا کہ آپ آفیسر آف کورٹ ہیں آپ کو ایسے الفاظ نہیں بولنے چاہئیے تھے۔

چیف جسٹس نے وزارت دفاع کے وکیل سے استفسار کیا کہ ایمان مزاری معافی مانگ چکی ہیں اب آپ کیا چاہتے ہیں ۔ وزارت دفاع کے وکیل نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایمان مزاری میڈیا پر آ کر معافی مانگیں ۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ وہ عدالت کے سامنے معافی مانگ چکی ہیں ۔جب انہوں نےیہ الفاظ بولے،بیان کا وقت بھی دیکھیں ان کی والدہ کے ساتھ کیا ہوا تھا۔

وکیل نے دلائل میں کہا کہ ایمان مزاری ہماری بچیوں کی طرح ہیں لیکن ان کا پرانا ریکارڈ بھی دیکھا جائے ۔عدالت نے ایمان مزای کی درخواست منظور کرتے ہوئے مقدمہ خارج کر دیا۔