اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

886,334FansLike
10,001FollowersFollow
569,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں کتنے لاکھ کیسز التواء کا شکار ہیں؟تفصیلات سامنے آگئیں

ملک کی اعلیٰ عدالتوں میں لاکھوں مقدمات التواء کا شکار ہیں۔وزارت قانون کی جانب سے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں التواء کے شکار کیسز کی رپورٹ قومی اسمبلی میں جمع کرا دی ۔

اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کا اجلاس میں وزارت قانون نے سپریم کورٹ سمیت ہائی کورٹس میں زیر التواء مقدمات کی تفصیلات پیش کردیں ۔

میرے دور میں تمام غیر آئینی کاموں کا ذمہ دار جنرل فیض ہے،پراجیکٹ عمران خان فوج اور عدلیہ کا مشترکہ منصوبہ تھا : جنرل (ر) باجوہ

قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ گزشتہ3سال میں 3 لاکھ80 ہزار سے زائد مقدمات سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں زیر التوا ہیں ۔سپریم کورٹ میں 51 ہزار 744 مقدمات ،لاہور ہائیکورٹ میں 1 لاکھ 79 ہزار 425 ،سندھ ہائی کورٹ میں 85 ہزار 781، پشاور ہائی کورٹ میں 41 ہزار 911 مقدمات زیر التوا،اسلام آباد ہائی کورٹ میں 17 ہزار 104 اور بلوچستان ہائی کورٹ میں 4 ہزار 471 مقدمات التوا کاشکار ہیں ۔

ایوان کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ میں ججز کی 3، لاہورہائی کورٹ میں 16 پوزیشن خالی ہیں۔سندھ ہائی کورٹ میں کی 11،بلوچستان اور اسلام آباد ہائی کورٹ میں 2،2پوسٹیں خالی ہیں پارلیمان سپریم ہے، لوگ ایوان کی طرف دیکھتے ہیں۔

پنجاب اور پختونخوا کے انتخابات میں التواکا کیس: 4 رکنی بینچ کل کیس کی سماعت کرے گا

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے عدالتوں میں اتنی بڑی تعداد میں مقدمات کا زیر التوا ہونا تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ججز کی تقرری نہیں ہوئی تو اس کی ذمہ داری کس پر ہے۔

وزیر مملکت نے بتایا کہ ججز کی تعیناتی عدلیہ خود کرتی ہےوزارت قانون کی ذمہ داری تعیناتی میں صرف نوٹیفکیشن جاری کرنے تک ہے ۔

رانا ثنا اللہ نے حکومت کے خاتمے کی تاریخ کا اعلان کر دیا

ججز کی تقرری کے قوانین میں تبدیلی کی ضرورت ہے اسپیکر نے رکن غلام علی تالپور کی درخواست پر معاملہ قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا ۔