سپریم کورت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ فل کورٹ کا مطالبہ کیا تھا بینچ سکڑ کر 3 ججز پر آ گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ایک جج کی معذرت سے بینچ پھر ٹوٹ گیا۔ لگتا ہے اب ایک بار پھر نیا بینچ بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایک بات صاف ہے اعتماد کا فقدان ہے ،آج عدلیہ کا اعتماد متزلزل ہو رہا ہے۔سپریم کورٹ کے اندر سے بینچزکی تشکیل اور184/3 سے متعلق آوازیں اٹھ رہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں فوری طورپرفل کورٹ تشکیل دیا جانا چاہیے،یہ بینچ سماعت کرے گا تو تنازعات میں مزید اضافہ ہوگا،اس بینچ کے ریمارکس اور فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آئین میں علیحدہ علیحدہ ہونے کی گنجائش نہیں، سپریم کورٹ کے فیصلوں پر پوری قوم انحصار کرتی ہے،مشاورت کے بعد فل کورٹ بنتا تو قوم فیصلے کو مان لیتی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بطور چیف جسٹس آپ کورٹ کے معاملات حل کریں، ،اگر فل کورٹ نہ بنا تو تنازعہ مزید بڑھے گا،چاہتے ہیں معاملہ حل ہو۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں آئنیی بحران چل رہاہے ،آئینی بحران کا حل ضروری ہے۔