اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

885,569FansLike
9,999FollowersFollow
569,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

محنت کش کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر ورثاء کو نوشہرہ ورکاں پولیس کیخلاف احتجاج

گوجرانوالہ(بیورو رپورٹ)محنت کش کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر ورثاء کو نوشہرہ ورکاں پولیس کیخلاف احتجاج‘شدید نعرے بازی‘سی پی او گوجرانوالہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق تھانہ نوشہرہ ورکاں کے نواحی علاقہ لالہ پور کا رہائشی محنت کش بشیر چند ماہ قبل اپنے گھر سے ضروری کام کے سلسلہ میں گاؤں کے رہائشی خالد، مالک، عمران وغیرہ کیساتھ گیاجسے گاؤں کے متعدد افراد نے ملزمان کے ہمراہ جاتے دیکھا مقتول محمد بشیر گھر سے بھاری رقم لیکر مذکورہ افراد کیساتھ گیا تھا لیکن شام تک گھر واپس نہ آنے پر مقتول کے اہلخانہ نے خالد وغیرہ سے بشیر کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مقتول سے ملاقات سے لاعلمی کا اظہار کردیا اغواء کے گیارہ روز بعد محنت کش کی گردن کٹی نعش گاؤں کے قریب سیم نالہ سے ملی جس پر مقتول کے بیٹے عدیل کی مدعیت میں نامزد ملزمان خالد، مالک، عمران وغیرہ کیخلاف تھانہ نوشہرہ ورکاں میںمقدمہ نمبری 134/16درج کرلیا گیا پولیس نے اندراج مقدمہ کے بعد ملزمان کو گرفتار کرنے کی بجائے انہیں مبینہ طور پر عبوری ضمانتیں کروانے کا موقع فراہم کیا ملزمان نے پولیس سے مبینہ ساز باز کرکے ایک روز قبل ہی اپنی ضمانتیں واپس لے لیں اور پولیس نے نامزد ملزمان کو وی آئی پی پروٹوکول کیساتھ تھانہ میں بٹھا لیا محنت کش کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف مقتول کے ورثاء و سینکڑوں دیہاتیوں نے تھانہ نوشہرہ ورکاں پولیس کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی مظاہرین عدیل، نصیر، سلیم وغیرہ نے بتایا کہ ملزمان نے مبینہ طور پر مقدمہ کے تفتیشی عدنان گھمن سے ساز باز کررکھی ہے تفتیشی افسر ہمیں لاکھوں روپے کی لالچ دیکر ملزمان کیساتھ صلح کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے چھ مہینے کا عرصہ گزرنے کے باوجود پولیس ملزمان کیخلاف کاروائی کرنے کی بجائے انہیں تھانہ میں مہمان بناکر پروٹوکول دے رہی ہے جبکہ مدعی مقدمہ اور دیگر کو انکوائریوں پر بلاکر ذلیل و خوار کیا جاتا ہے لالہ پور اور دیگر دیہاتوں کے سینکڑوں افراد نے تھانہ پہنچ کر ملزمان کے گناہ گار ہونے کی قسم بھی دی لیکن پولیس ملزمان کیخلاف کاروائی سے گریزاں ہے علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، آئی جی پنجاب، ڈی آئی جی گوجرانوالہ، سی پی او گوجرانوالہ سے فوری نوٹس لیتے ہوئے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔