اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

877,697FansLike
9,999FollowersFollow
568,500FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

چین نے امریکہ کو ایسی سخت وارننگ دے دی کہ اوباما کے پسینے چھوٹ گئے

بیجنگ(ویب ڈیسک) بحیرہ جنوبی چین کے معاملے میں امریکا اور چین کے درمیان تنازعہ ایک عرصے سے جاری ہے مگر ویتنام کو مہلک ہتھیاروں سے لیس کرنے کے امریکی اعلان پر چین بھڑک اٹھا ہے اور امریکا کو خبردار کردیا ہے کہ وہ ایشیا میں آگ لگانے سے باز رہے ورنہ نتائج خطرناک ہوں گے۔ چین اورویتنام بحیرہ جنوبی چین کے جزائر پر کئی دہائیوں سے تنازعہ میں الجھے ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان 1979ءمیں ایک سرحدی جنگ بھی ہوچکی ہے۔ ویتنام چین کی کئی گنا زیادہ عسکری طاقت کے سامنے ایک عرصے سے خاموش تھا لیکن امریکا نے اسے اکسانے کے لئے اسے مہلک ہتھیار دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ویتنام پر ہتھیاروں کی پابندی کئی سال سے جاری تھی لیکن اب امریکی صدر باراک اوباما نے یہ پابندی ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ا مریکی صدر نے ویتنام پر عائد پابندی کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس کا تعلق چین کے ساتھ نہیں ہے، البتہ چین نے اس بے معنی بیان کو رد کرتے ہوئے سخت وارننگ جاری کر دی ہے۔کمیونسٹ پارٹی کے اخبار چائنہ ڈیلی کے اداریے میں واضح الفاظ میں خبردار کیا گیا کہ امریکا اور ویتنام علاقائی آگ بھڑکانے سے باز رہیں اور یہ بھی کہا گیا کہ امریکی صدر کے اس اقدام کا مقصد چین کے راستے میں رکاوٹ بننا ہے۔ چین نے اس اقدام کو خطے کے امن اور استحکام کے لئے بھی نقصان دہ قرار دیا ہے۔ چینی میڈیا نے بھی امریکی صدر کے اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ جریدے گلوبل ٹائمز نے امریکی صدر کے بیان کو ”ایک کمزور جھوٹ“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ویتنام پر عائد ہتھیاروں کی پابندی ختم کرنے سے واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان سٹریٹجک تناؤ مزید بڑھ جائے گا۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ امریکا کو چین کے مخالفین کی مدد سے باز رہنا ہو گا، ورنہ وہ چین کے گرد جو جال بننے کی کوشش کررہا ہے وہ اس کے اپنے گلے کا پھندہ بن سکتا ہے۔