اوپن مارکیٹ ریٹس

ہمیں فالو کریں

886,817FansLike
10,001FollowersFollow
569,000FollowersFollow
191,068SubscribersSubscribe

اعتزاز حسن کی زندگی پر فلم، نمائش 2 دسمبر سے ملک بھر میں ہوگی

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں دہشت گردی کے ایک واقعے میں جان کا نذرانہ پیش کرنے والے طالب علم اعتزاز حسن کی زندگی پر مبنی ایک فیچر فلم بنائی گئی ہے۔فلم’ سلوٹ‘ کا پریمیئرمنگل کو لاہور میں منعقد کیا جارہا ہے جبکہ کی اس کی باقاعدہ نمائش دو دسمبر سے ملک بھر میں کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق ’سلوٹ‘ کے نام سے یہ بائیو گرافک فلم خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو کے علاقے ابراہیم زئی سے تعلق رکھنے والے نویں جماعت کے طالب علم اعتزاز حسن بنگش کی زندگی پر بنائی گئی ہے۔فلم کے ہدایت کار اور مصنف شہزاد رفیق کا کہنا ہے کہ پاکستان میں یہ اپنی نوعیت کی پہلی ایسی بائیوپک فلم ہے جس میں ایک طالب علم کی بہادری اور قربانی کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔ پشاور میں آرمی پبلک سکول پر دہشت گرد حملے کے بعد ان کے ذہن میں خیال آیا کہ ایک ایسی فلم کی ضرورت ہے جس میں طالب علم کی قربانی کو اجاگر کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے اس فلم میں دنیا کو یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ ہمارے ملک میں اتنے سارے دہشت گردی کے واقعات کے باوجود ہمارے بچے کتنے دلیر ہیں اور ان میں کتنا قربانی کا جذبہ ہے۔‘ ان کے مطابق اعتزاز حسن بنگش اس خطے کے ہیرو ہیں اور ان کی قربانی کو نصاب کا حصہ بننا چاہیے تاکہ آنے والی نسلیں بھی اپنے ہیروز کی بہادری سے واقف ہوں۔ یہ فلم کسی سرکاری یا غیر سرکاری پراجیکٹ کا حصہ نہیں بلکہ یہ ان کی خالصتًا اپنی فلم ہے جس میں کسی سے کوئی مدد نہیں لی گئی ہے۔اس فلم کی عکس بندی دبئی اور پاکستان میں کی گئی ہے، فلم میں معروف اداکار عجب گل نے اعتزاز حسن کے باپ اور صائمہ نے ماں کا کردار ادا کیا ہے جبکہ اس میں دیگر پاکستانی اداکار بھی شامل ہیں۔اعتزاز حسن کے بھائی مجتبی بنگش کا کہنا ہے کہ ان کے بھائی کی زندگی پر فلم ان کے خاندان اور علاقے کے لئے ایک بڑے اعزاز سے کم نہیں۔اس فلم کے بنانے سے اعتزاز حسن کی قربانی کو مزید تقویت ملی ہے اور ان کی بہادری کا پیغام اب گھر گھر پہنچے گا۔ یاد رہے کہ 15 سالہ طالب علم نے تقریباً تین سال قبل اپنے گاوں ابراہیم زئی میں ایک خودکش حملہ آور کو سکول جانے سے روکا تھا جس میں وہ ہلاک ہوگئے تھے۔ اس حملے کو ناکام بنانے کی وجہ سے بیسیوں طالب علموں کی زندگی بچائی گئی تھی۔ Aitzaz-Hassan