محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کا کراچی سے فاصلہ 340 کلو میٹر سے بڑھ کر 370 کلومیٹر ہو گیا ہے۔
کیٹی بندر سے طوفان کا فاصلہ 275 کلو میٹر سے بڑھ کر 290 کلو میٹر ہوا ہے تاہم کیٹی بندر ساحل سے طوفان کے ٹکرانے کا خطرہ اب بھی موجود ہے ۔
محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ بپر جوئے کراچی کے ساحل سے نہیں ٹکرائے گا لیکن طوفان کا اثر نظر آئے گا، طوفان کے سبب بے کے سمندر میں طغیانی بڑھ گئی ہے ، جب کہ منوڑہ جانے والا زمینی راستہ بھی منقظع ہو گیا ہے۔
بپر جوائے نے بھارت میں تباہی مچا دی،11افرادہلاک
کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں بوندا باندی ، کہیں تیز بارش کا سلسہ جاری ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی اور حیدر آباد میں آج سے 16 جون کے درمیان آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارش کا امکان ہے جس دوران اربن فلڈنگ کا بھی خطرہ ہے ۔
بپر جوائے سے جاتی ، کھارو چھان اور شاہ بندر کے علاقے خطرے کی زد میں ہیں ، بدیں اور ٹھٹہ کی ساحلی بستیوں میں بھی تیز ہوائیںچل رہی ہیں، تیز ہواؤں سے ہا ئی ٹڑانسمیشن لائن کے پول گر گئے جس سے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ۔
کراچی:سمندری طوفان،شہر کو محفوظ رکھنے والا بند ٹوٹ گیا
کیٹی بندر میں بھی موسم تبدیل ہو گیا ہے اور وہا ں ہلکی بارش شروع ہو گئی ہے، بپر جوائے کے اثرات کراچی کے ساحل پر نمایاں ، سمندر میں شدید طغیانی ، شہر میں آج ہلکی بارش کا امکان بدین میں زیروپوائنٹ، گگونگھڑو، چک 57، بھگڑا میمن سمیت ساحل پر آباد علاقوں سے انخلامکمل کرا لیا گیا ہے۔
Now, the situation in Thatta is very critical and fearful. May Allah forgive us and protect us from this natural disaster. Ameen.#CycloneBiparjoy#Karachi pic.twitter.com/PDlxPqyEBS
— Shahbaz Ali (@Shahbazpitafi9) June 14, 2023
ادھر گڈانی میں جیٹی پر مٹی بھر جانے کی وجہ سے ماہی گیروں کو مشکلات کا سامنا ہے ، ماہی گیر کشتیوں کو کنارے پر لانے کیلئے 10 سے 15 ہزار روپے دینے پر مجبور ہیں ۔