جاپان کی ایک معروف فوڈ چین ” سوشی “ نے ریسٹورینٹ میں اہل خانہ کے ہمراہ آنے والے بچے پر 4 لاکھ ہزار ڈالر ہر جانے کا دعویٰ صرف اس لیے کر دیا کیوں کہ اس نے سویا کی بوتل کو چاٹا تھا۔
عالمی میڈیا کے مطابق معروف ریسٹورینٹ نے اوسا کا ڈسٹرکٹ کورٹ میں ہر جانے کے دعوے میں مؤقف اختیار کیا کہ بچے کی اس حرکت کے بعد انکے ریسٹورینٹس میں گاہکوں کی تعداد تیزی سے گرنے لگی ہے۔
انتظامیہ نے بچے کے خلاف مقدمے میں کہا کہ بچے نے ویڈیو وائرل کی جسے دیکھ کر گاہک یہ تصور کرنے لگے ہیں کہ ریسٹورینٹ میں حفظان صحت کے معیار کو برقرار نہیں رکھا جا تا ہے اور بچے کی اس حرکت سے بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہو سکتا ہے ۔
メモ✍️
【東証プライム】
○ (株)FOOD&LIFE COMPANIES
○回転すし最大手「スシロー」を展開
○客の唾液テロ
○年商2813億円
○株式市場急反落
○時価総額119億5512万円消失 pic.twitter.com/mPKbCryjDk— リリー (@traderlily1) January 31, 2023
بچے نے عدالت میں سویا کی بوتل چاٹنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اپنی اس حرکت پر ندامت اور پچھتاوا ہے، یہ غیر ارادی طور پر ہوا۔
بچے نے کہا کہ میں معافی چاہتا ہوں اور عدالت سے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کرتا ہوں،بچے نے یہ بھی کہا کہ انکی ویڈیو کزن نے بنائی اور اس ایک اور دوست کو بھیج دی، جس نے فوٹیج کو سوشل میڈیا پر وائرل کی ، ویڈیو وائرل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ رواں برس کے آغاز میں پیش آیا تھا اور 22 مارچ ریسٹورینٹ انتظامیہ نے مقدمہ درج کرایا تھا کہ اس واقعے کے باعث تین ماہ ان کے گاہکوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہو ئی ہے۔